بھارتی شہر چنئی کی کچی بستیوں میں ہر دوسری خاتون کو جنسی طور پر حراساں کیا گیا ،اودھاغم فاﺅنڈیشن کی سروے رپورٹ جاری
چنئی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت کی اودھاغم فاونڈیشن نے سروے جاری کیاہے جس کے مطابق بھارتی شہر چنئی کی کچی بستیوں میں ہر دوسری خاتون کو جنسی طور پر حراساں کیاگیاہے جن میں سے صرف 10فیصد ہی اس معاملے کی شکایت درج کروائی جبکہ باقیوں نے خاموشی کو بہتر سمجھا ۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق این جی او دھاغم فاﺅنڈ یشن کی جانب سے چنئی شہر کی بسنت نگر ،سیداپت ،سیمنچری ،کشمیڈو ،راما پورم اور ویاسرپدی میں خواتین کو حراساں کیے جانے کے حوالے سے سروے کیا جس دوران یہ بات سامنے آئی ہے ۔
مدراس کے سپیشل پبلک پراسیکیوٹر ایڈوکیٹ کانا داسان کا کہناہے کہ یہ دراصل حقیقت کا عکس ہے ،کچی بستیوں میں خواتین کو ان کے رشتہ داروں کی جانب سے جنسی حراساں کیا جاتاہے اور بہت سارے معاملات میں خواتین اس کیخلاف بولنے سے ڈرتی ہیں۔
سروے کے مطابق ہر پانچ میں ایک لڑکی کی شادی 15سال کی عمر میں کی گئی ہے ،1000خواتین سے معلومات حاصل کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ 400خواتین کی شادی ان کے 20سال کے ہونے سے قبل ہی بڑی عمر کے مردوں کے ساتھ کر دی گئی اور وہ اپنی شادی شدہ زندگی سے خوش نہیں ہیں جبکہ 40فیصد خواتین علیحدگی اختیار کر چکی ہیں ۔اور اکثر خواتین کا کہناہے کہ ان کی شوہر سے علیحدگی کے ذمہ دار ان کے سسرال والے ہیں ۔