پاکستان کھیلوں کی ترقی کی راہ پرگامزن، مزید اقدامات کی ضرورت
پاکستان سپر لیگ آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ ایونٹ میں شریک ٹیمیں ایک دوسرے کو چت کرنے کیلئے بھرپور حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتر رہی ہیں۔جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو خطرہ ہے کہ آل راؤنڈر محمد حفیظ نے اگر پاکستان سپر لیگ میں بولنگ کرائی تو ان کا بولنگ ایکشن ایک بار پھر مشکوک قرار دیا جاسکتا ہے اس لئے ٹورنامنٹ میں انہیں بولنگ سے روک دیا گیا ہے۔اور دوسری طرف شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اس لیگ کے ثمرات نظر نہیں آتے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی کامیابی اس وقت تھی جب یہ لیگ پاکستانی سر زمین پر کھیلی جاتی۔دوسری طرف ہاکی اولمپیئن نوید عالم جس طرح ہاکی کی ترقی اور اس کے فروغ کے لئے سرگرم عمل نظر آتے ہی یہ اس کھیل کی مستقبل میں کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے نوید عالم ماضی میں اس کھیل میں اپنی عمدہ کارکردگی سے پاکستان اور پوری قوم کا سر فخر سے بلند کرنے کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں اور آج بھی ان کے دل میں اس کھیل کی ترقی کا جو درد ہے وہ قابل تعریف ہے اور ایسے لوگ ہی اصل میں اپنے اقدامات سے اس کھیل کو وہ عروج دلواسکتے ہیں جو ماضی میں اس کو حاصل تھا ۔قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے پاکستان سپورٹس بورڈ میں مبینہ طور پر بدعنوانی اور قوائد ضوابط کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ اور ڈی جی سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیر ا کے خلاف انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔
شکایت کے مطابق پاکستان سپورٹس بورڈ کے مختلف شعبہ جات میں مبینہ بدعنوانی خصوصاً گزشتہ چارسالوں میں مختلف نئے پراجیکٹس جن میں نارووال سپورٹس سٹی، لیاقت جمنیزیم ، مختلف کھیلوں کی فیڈریشنز کو مالی گرانٹس اور بیرون ملک وزراء ، سیکریٹریز، ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ میں قواعد کے خلاف تقرریاں ، ملک کے مختلف اسٹیڈیمز کی فنڈز کے باوجود ناگفتہ بہ صورتحال اور ان کی دیکھ بھال کے فنڈز میں مبینہ طور پر خوربرد کے علاوہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ کیلئے عملی ٹریننگ کی بجائے مبینہ طور پر کاغذی کیمپس کا انعقاد اور مختلف کھیلوں کے سامان کے نام پر جاری فنڈز میں خرد برد اور بدعنوانی کی شکایات شامل ہیں۔جبکہایشین سکواش ٹیم چیمپین شپ برائے ویمنز اور مینز 21 سے 25 مارچ تک کوریا میں کھیلی جائے گی جس میں 4مرد اور4خواتین کھلاڑی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
مرد کھلاڑیوں میں فرخان زمان، طیب اسلم، عماد فرید اور محمد عاصم خان جبکہ خواتین کھلاڑیوں میں مدینہ ظفر، سعدیہ گل، فضا ظفر اور رفعت خان شامل ہیں۔ ایونٹ کے لئے باصلاحیت کھلاڑیوں کا انتحاب کیا ہے امید ہے کہ ایونٹ میں قومی ٹیم شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے کامیابی حاصل کرے گی۔ جبکہ فن پہلوانی پاک و ہند کے قدیم ترین کھیلوں میں شمار کیا جاتا ہے۔اس کھیل کو ہم نے بھولا دیا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ اس کھیل کی جانب حکومتی اداروں کا توجہ نہ دینا ہے اس لئے یہ کھیل آج ناپید ہوچکا ہے اور اس کی جگہ کئی کھیلوں نے لے لی ہے کسی دور میں پاکستان میں یہ کھیل عروج پر تھا اور پوری دنیا میں اس کی وجہ سے پاکستان کا نام روشن تھا بڑے بڑے پہلوان بیرون ملک مقابلوں میں پاکستان کی نمائنذگی کرکے اپنے حریفوں کو شرمناک شکست دیا کرتے تھے مگر اب اکھاڑے ختم کردئیے گئے اور ہماری نوجوان نسل کو اس کھیل سے دور کردیا گیا ہے ۔