سیلز ٹیکس ریفنڈ ز 72گھنٹو ں میں ادا کئے جائیں، میاں انجم نثار
کراچی(اکنامک رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر میا ں انجم نثار نے وزیر اعظم عمران خان اور مشیر خزانہ سے مطا لبہ کیا کہ وہ اپنی وعدے کے مطا بق بر آمد کنند گان کے کلیم کردہ سیلز ٹیکس ریفنڈ ز 72گھنٹو ں میں ادا کر ے۔ انہو ں نے کہاکہ ایکسپورٹر ز ایسو سی ایشنز کے مطابق سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور ڈیو ٹی ڈرابیک کی مد میں 5بنیا دی ایکسپورٹ سیکٹر (ٹیکسٹا ئل، چمڑا، قا لین، کھیلو ں کے ساما ن اور جراحی آلات) کے ریفنڈز تقر یباً 250ارب رو پے تک پہنچ چکے ہیں اور فیڈرل بو رڈ آف ریو نیو نے بھی 200ارب روپے کے ریفنڈ ز ظاہر کیئے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ ان250ارب رو پے کے ریفنڈز میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں ریفنڈز 125ارب روپے کے ہیں اور با قی 120ارب روپے کے ریفنڈز ڈیو ٹی ڈرابیک اور کسٹم ریبیٹ کی مد میں ہیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی میا ں انجم نثار نے ایف بی آر کے سنیئر آفسیر کے بیان کا حوالہ دیا جن کے مطابق سیلز ٹیکس ریفنڈز کے کیسز پا نچ برآمدی سیکٹر ز پر 17فیصد سیلز ٹیکس لگنے کے بعد بڑھے ہیں اور حکومت Faster نظام کے تحت 72گھنٹو ں میں سیلز ٹیکس کے ریفنڈز ادا کرنے میں نا کام ہو گئی ہے۔
اس کے علاوہ حکومت نے پچھلے سا ت ما ہ کے دوران کو ئی بھی سیلز ٹیکس کے ریفنڈز کی ادائیگی نہیں کی۔ میا ں انجم نثا ر نے کہاکہ اگر حکومت مسا ئل کی گہرائی کو نہیں سمجھے گی اور جلد ازجلد برآمد کنند گان کے ریفنڈز ادا نہیں کرے گی تو بر آمدات مزید تباہ ہو گئیں جس سے سر مایہ بھی با ہر منتقل ہو گا اور بے روزگار ی بھی بڑ ھے گی۔ انہو ں نے مزید کہاکہ بر آمدات کا انحصار صنعتی پیداوار پر ہو تا ہے اور اس وقت بڑی پیما نے کی صنعتو ں کی گروتھ منفی 6.45فیصد ہے 2020-21 کے شروع کے چار ما ہ میں جبکہ بر آمدات میں بہت معمولی یعنی 3.2فیصد اضا فہ ہوا ہے اس سل کے پہلے ماہ میں، پاکستان کی برآمدات پچھلے سال سے 23ارب کے در میان Stuck up ہو گئی ہیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی میا ں انجم نثار نے مزید کہاکہ ایف بی آر سخت پا لیسیو ں کی وجہ سے ویلیو ایڈڈ برآمدات متا ثر ہو رہی ہیں۔ انہو ں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بر آمد کنند گا ن کے تمام ریفنڈز کی ادائیگی کے لیے اقدامات کر ے اور اس کے علاوہ زیرو ریٹڈ کی سہو لت کو بحال کر ے۔