نوازشریف کو ضمانت کیوں نہیں دی،(ن) لیگ کا پنجاب اسمبلی کے اندر ہنگامہ واک آؤٹ، باہر احتجاج

  نوازشریف کو ضمانت کیوں نہیں دی،(ن) لیگ کا پنجاب اسمبلی کے اندر ہنگامہ واک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(این این آئی) مسلم لیگ (ن) نے پنجاب حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ضمانت میں توسیع نہ دینے پر پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شور شرابہ کیا جس کے بعد لیگی ارکان فیصلے کے خلاف واک آؤٹ کر گئے اور پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کیا، وزیر قانون راجہ بشارت نے مسلم لیگ(ن) کی جانب سے نواز شریف کی صحت پر سیاست کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ8ہفتے عدالت جبکہ 8ہفتے حکومت نے دئیے لیکن اس کے باوجود ایسی کوئی رپورٹس جمع نہیں کرائی گئیں جس پر ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جا سکے، پنجاب اسمبلی نے ورلڈ کپ جیتنے پر قومی کبڈی ٹیم کو خراج تحسین کی قرارداد منظور کر لی۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت دو گھنٹے پانچ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز پر ہی لیگی ارکان نے حکومت کی جانب سے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہ کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام قرار دیا۔رانا محمد اقبال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ نواز شریف کی بیماری کا مذاق اڑایا گیا،کابینہ میں بیٹھے ارکان کو خیال ہونا چاہیے بیمار شخص باہر سے اپنی بیماری کی تمام تفصیلات بھیج رہا ہے،نواز شریف کی ضمانت مسترد کرکے غلط فیصلہ کیا گیا ہے۔اس موقع پر لیگی ارکان نے ایوان میں شور شرابا شروع کردیا۔سمیع اللہ خان نے کہا کہ پنجاب مہنگائی کی لہر کا شکار ہے،امن و امان کی بدتر صورتحال ہے،ہر شہر گندگی کے ڈھیر میں بدل گیا ہے،مقام افسوس ہے کہ کابینہ نے 12کروڑ افراد کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کے بجائے سیاسی فیصلہ کیا۔پنجاب کے وزرا ء کا سارا مدعا یہ تھا کہ نواز شریف ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے اگر نواز شریف ہسپتال میں داخل ہوتے تو کیا یہ اس پر سیاست نا کرتے؟۔ عمران خان نے اپنے ہسپتال کے ڈاکٹر سے نواز شریف کی بیماری کی تصدیق کی ہے، یہ پی ٹی آئی کے لوگوں کا ظرف ہے،پنجاب کابینہ کا فیصلہ تاریخ کا بدترین فیصلہ ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ کابینہ نے ذاتی حیثیت میں کوئی فیصلہ کیا اور نا ہی یہ سیاسی فیصلہ ہے۔عدالت کی جانب سے نواز شریف کو 8ہفتے کے لیے باہر جا کر علاج کروانے کہ اجازت دی گئی تھی،فیصلے کے مطابق پنجاب حکومت ضمانت میں فیصلے پر نظر ثانی کا اختیار رکھتی ہے۔پنجاب حکومت نے نواز شریف کے معالج سے رابطہ کیا جس پر ہمیں میڈیکل رپورٹس بھجوائی گئیں ان پر غور کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے کمیٹی بنا دی۔ ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ ابھی نواز شریف کا علاج ختم ہونے سے متعلق حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی، کسی ایک شخص کو بھی مسلم لیگ (ن) کے ادوار میں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ملی۔ آئین کہتا ہے سب کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔ وزیراعظم کی ذاتی مداخلت پر نواز شریف کو اجازت دی گئی۔ اگر پنجاب حکومت کا فیصلہ غلط لگتا ہے تو (ن) لیگ عدالت سے رجوع کرے۔ پنجاب حکومت کا فیصلہ آئینی اور قانونی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان نے کہا کہ ہم نے پنجاب حکومت کو بتایا کہ ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ ابھی فوری سرجری نہیں ہو سکتی،کیا یہاں بیٹھا بورڈ فیصلہ کرے گا کہ علاج کیسے ہونا ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ڈاکٹر عدنان کے ساتھ ہوئی ہر بات ریکارڈ کا حصہ ہے، ابھی علاج کا پروسیجر لائن اپ نہیں کیا،8ہفتے عدالت نے دئیے اور 8ہفتے حکومت نے دئیے، ہم اس معاملے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے،عدالت مسلم لیگ (ن) کے حق میں فیصلہ دے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔اس دوران سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے بار بار مداخلت پر پی ٹی آئی کی رکن طلعت نقوی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پورے سیشن سے معطل کرنے کی وارننگ دیدی۔ سپیکر نے کہا کہ جب اجازت دی جائے تو بولا جائے جب تک چیئر کی طرف سے اجازت نہ دی جائے مت بولیں۔ملک محمد احمد نے کہا کہ آئین پاکستان کابینہ کے فیصلے کے بارے میں ہاؤس کوپوچھنے کی اجازت دیتا ہے،ہمیں نہیں بتایا جا رہا اس لئے ہم ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی اور سپیکر نے اجلاس کی کاروائی جاری رکھی۔ ورلڈ کپ جیتنے پر قومی ٹیم کو خراج تحسین اور قوم کو مبارکباد پیش کرنے کی قرارداد کی منظوری کے بعد ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیاگیا۔
پنجاب اسمبلی
لاہور(این این آئی)ن لیگ کے ارکان پنجاب اسمبلی نے قائد حزب اختلاف حمزہ شہبازکی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا،مظاہرین نے مہنگائی کے خلاف کتبے اٹھا حکومت کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے میاں حمزہ شہباز نے کہا کہ میاں نواز شریف کی بیماری پر حکومت سیاست کررہی ہے اور سلیکٹڈ حکمران اندھے سیاسی انتقام پر اتر آئے ہیں جیسے ہی وہ ٹھیک ہونگے وہ وطن واپس بھی آ جائیں گے۔ موجودہ حکومت نے جو توقعات اور سبز باغ دکھائے تھے وہ بجلی ا ور گیس کے بلوں کی صورت میں بم بن کر برس رہے ہیں،ہر چیز کا منطقی انجام ہوتا ہے لیکن ان سے مہنگائی کنٹرول نہیں ہورہی۔انہوں نے کہا کہ18 ماہ ہو گئے ہیں میری ایک ہی بات ہے اگر یہ حکومت ن لیگ کی نسبت 25 فیصد بھی پرفارم کر جائے تو شاباش دوں گا۔معیشت کے برے حالات ہیں،سفید پوش طبقہ اور تاجر برادری معیشت کا رونا رو رہے ہیں،عوام کو تشویش ہے اگر حکومت کی کارکردگی اسی طرح جاری رہی تو ہم مزید سیاسی گرداب میں پھنس جائیں گے۔ شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت اور یوسف عباس کی رہائی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سچ کے سامنے جھوٹ نہیں ٹھہر سکتا،سچائی ہمیشہ سچائی ہو تی ہے،جھوٹ کے بادل بہت جلد چھٹ جائیں گے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایک بار پھر بھرپور قوت کے ساتھ عوام اور ملک کی خدمت کریں گے۔
حمزہ شہباز

مزید :

صفحہ آخر -