ریسکیو 1122بل پیش ہونے تک ایوان نہیں چلے گا، سپیکر پنجاب اسمبلی نے بغیر کارروائی اجلاس ملتوی کر دیا
لاہور(نمائندہ خصوصی، جنرل رپورٹر) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ چھ ماہ پہلے سے ریسکیو 1122کے سروس سٹرکچر کے حوالے سے کمیٹی میں کام ہو رہا تھا اور یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ بل آج کے ایجنڈے پر ہو گا۔ اسمبلی کے اندر کئے جانے والے وعدہ پر عمل کروانا بطور کسٹوڈین آف ہاؤس میرے فرائض میں شامل ہے، اس بارے میں غفلت نہیں برتی جا سکتی۔ اگر ہم اس ہاؤس کی عزت میں اضافہ نہیں کریں گے تو آخر کار نقصان سب کاہو گا۔گزشتہ روزپنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ریسکیو 1122 مفاد عامہ کا ایسا ادارہ ہے جس نے اپنی کارکردگی کو پاکستان اور پنجاب میں ثابت کیا ہے جس کی بہترین کارکردگی کی اقوام متحدہ نے بھی تعریف کی ہے۔ملک میں آج تک کتنے اداروں نے اپنے آپ کو ثابت کیا ہے؟ ہم اپنے فرائض کو سمجھتے ہیں۔ بیوروکریسی کے پیچھے چھپے ہوئے لوگوں کا بھی علم ہے لیکن میں لحاظ کر رہا ہوں، نا سمجھ لوگوں کو معلوم نہیں کہ اگر وہ پردہ لحاظ ختم ہو گیا تو پارلیمنٹ کی لڑائی کہاں تک جائے گی۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کا مسئلہ آیا تھا تو تمام ہاؤس اکٹھا ہو گیا تھا اور آئی جی کو کال کیا گیا تھا، یہ اس لئے ہوا تھا کہ اسمبلی کا فورم، اس کے ارکان کی اہمیت اور اسمبلی کا تقدس سب کو عزیز تھا۔ 1122کے ادارے کی بہتری اور بھلائی کیلئے اجلاس یکم مارچ تک ملتوی کر رہا ہوں، جب تک یہ بل ہاؤس میں پیش نہیں کیا جائے گا اجلاس کی کارروائی آگے نہیں چلے گی۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی کا اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ملتوی ہونے پر وزیرقانون راجہ بشارت نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ریسکیو 1122 کی ترامیم کے حوالے سے آئینی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔کسی فرد واحد کے لیے آئینی و قانونی تقاضے بالائے طاق نہیں رکھے جا سکتے۔ ریسکیو 1122 کے ڈی جی کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن کردیاگیا ہے۔ ریسکیو 1122 کو محکمہ داخلہ سے ایس اینڈ جی اے ڈی میں شامل کرنے کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔ریسکیو 1122 سے متعلق ایکٹ میں ترمیمی بل پرائیویٹ ممبر کے بل کے طور پر نہیں لایا جا سکتا۔پنجاب ایمرجنسی کونسل کے بل میں ترامیم کے تناظر میں یہ منی بل ہے جسے پیش کرنے کے لیے کابینہ کی منظوری لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی تاریخ میں فرد واحد کے لیے قانون سازی کی ایسی کوئی نظیر نہیں ملتی جناب سپیکر! آپ ریسکیو کے ڈی جی کو تاحیات تعینات کرنا چاہتے ہیں تو کر دیں۔
پنجاب اسمبلی