امن کیلئے اہم اقدام، بھار ت اور پاکستان کا 2023 ء سیز فائر معاہدوں کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق
راولپنڈی (آئی این پی) پاکستان اور بھارت کے درمیان ایل اوسی اوردیگر سیکٹرز پر سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق ہوگیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے رابطے کے نتیجے میں 2003ء کے سیزفائر کی انڈر اسٹیڈنگ پر من وعن عمل ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ایم اوزمیں ہاٹ لائن کے موجودہ میکنزم کے حوالے سے رابطہ ہوا، جس میں ایل اوسی اور دیگر سیکٹر ز کی صورتحال کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ ڈی جی ایم اوزکے درمیان ہاٹ لائن رابطے کے موجودہ طریقہ کار پر مذاکرات ہوئے،جن میں دیرپا و باہمی مفاد امن کی خاطر دونوں اطراف کا کور ایشوز، تحفظات حل کرنے کیلئے اتفاق ہوا اور ایل اوسی ود یگر سیکٹر ز پرفائر بندی کے حوالے سے معاہدوں پرعمل پیرا ہونے کا اعاد ہ کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق مذاکرات میں 25،24 فروری کی درمیانی رات سے باہمی مفاہمت پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا بھی اعادہ کیا گیا اور بارڈر فلیگ میٹنگز نظام کے ذریعے کسی بھی غیر متوقع صورتحال حل کرنے پر اتفاق ہوا۔ اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل با بر افتخار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ رابطہ1987سے جاری ہے، ایل اوسی پر سیزفائر کیلئے 2003 میں ایک اور انڈراسٹیڈنگ ہوئی تھی تاہم 2014سے ایل اوسی سیزفائرخلاف ورزیوں میں تیزی آگئی تھی، پھر 2003کے بعد سے اب تک 13500سیزائد سیزفائرخلاف ورزیاں ہوئیں، اس دوران 310 شہر ی جاں بحق اور 1600کے قریب زخمی ہوئے۔ 2014سے2021 کے درمیان 97فیصد سیزفائرخلاف ورزیاں ہوئیں، 2019 میں سب سے زیادہ سیزفائر خلاف ورزیاں ہوئیں اور سیزفائرخلاف ورزیوں سے2018میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہواتھا۔دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا بھارت کے 5اگست کے یکطرفہ اقدامات کے برعکس اسے مثبت قدم سمجھتا ہوں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا پیشرفت اہم ہے، بھارت کو نیک نیتی سے عملدرآمد کرنا چاہیے، مختلف وزرائے خارجہ سے جتنی گفتگو ہوتی رہی اس میں خطے کی صورتحال پر نظر تھی، بھارت آج کے اٹھائے گئے قدم پر قائم رہتاہے تو یہ مثبت پیش رفت ہو گی۔ بھارت کشمیر میں جس کامیابی کی توقع کررہا تھا وہ نہیں مل سکی، بھارتی اقدامات سے معاملات سدھرنے کے بجائے بگڑتے ہیں، 5اگست سے بھارتی اقدام سے ماحول مز ید خر ا ب ہوا اور یکطرفہ اقدامات سے بھارت کی عالمی سطح پر پسپائی ہورہی ہے، بھارت اپنے فیصلوں،پالیسی پر نظرثانی کرتاہے تو یہ سفارتکاری میں مثبت قدم ہوگا۔
پاک بھارت اتفاق