امریکہ میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں میں سے دو تہائی کن بیماریوں کا شکار تھے؟ حیران کن انکشاف سامنے آگیا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کی وباءپھیلی تو امریکہ سمیت بیشتر ممالک میں ہسپتال مریضوں سے بھر گئے اورممالک کے ہیلتھ سسٹمز جواب دے گئے۔ تاہم اب امریکہ کے سائنسدانوں نے 9لاکھ سے زائد کورونا مریضوں پر کی گئی تحقیق میں ایسا انکشاف کیا ہے کہ سن کر آپ کو بھی پچھتاوا ہونے لگے گا۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی ریاست میساچوسٹس کی ٹوفٹس یونیورسٹی کے ماہرین نے اپنی اس تحقیق کے نتائج میں انکشاف کیا ہے کہ محض خوراک میں تبدیلی لا کر اور ورزش کی عادت اپنا کر کورونا کے دو تہائی مریض خود کو ہسپتال پہنچنے سے بچا سکتے تھے۔
تحقیق میں شامل ان 9لاکھ لوگوں میں سے 30فیصد موٹاپے کا شکار تھے، 26فیصد بلڈپریشر اور 21فیصد شوگر اور دل کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ یہ ایسی بیماریاں ہیں کہ اگر ان لوگوں نے زندگی میں صحت مندانہ خوراک کی روش اپنائی ہوتی اور ورزش کو اپنا معمول بنایا ہوتا تو کورونا میں مبتلا ہوکر یہ لوگ ہسپتال نہ پہنچتے۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراڈ ڈاکٹر ڈاریوش موزفریان کا کہنا تھا کہ ان 9لاکھ لوگوں میں سے دو تہائی (لگ بھگ6لاکھ)ایسے تھے کہ اگر وہ پہلے ہی مذکورہ بیماریوں میں مبتلا نہ ہوتے تو ان میں کورونا وائرس کی علامات اس قدر شدید نہ ہوتیں۔یہ چاروں عارضے ایسے ہیں کہ اگر لوگ اپنی خوراک کو بہتر بنائیں اور ورزش باقاعدگی سے کریں تو ان سے بہت حد تک بچا جا سکتا ہے۔