’یہ سب میرا مذاق اُڑاتے تھے اور تذلیل کرنے کی کوشش میں لگے رہتے‘ نورا فتحی نے بالی ووڈ کی شرمناک حقیقت سب کو بتادی
ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بالی ووڈ میں نئے آنے والے لوگوں کو جس قدر تضحیک اور توہین کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس وجہ سے بالی ووڈ کو بعض لوگ ’بُلی ووڈ‘ (Bullywood)بھی پکارتے ہیں۔ مراکشی نژاد کینیڈین ماڈل، اداکارہ و رقاصہ نورا فتحی بھی جب بھارت آئیں ا ور بالی ووڈ میں قدم جمانے کی جدوجہد شروع کی تو انہیں بھی اس ہتک آمیز سلوک کا سامنا رہا، جس کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ دنوں نورا فتحی کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق نورافتحی نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا ہے کہ ابتدائی دنوں میں انہیں بالی ووڈ میں اس قدر دھونس اور ہتک کا نشانہ بنایا گیا اور اتنی بار حقارت سے مسترد کیا گیا کہ وہ ذہنی صدمے کا شکار ہو گئیں۔
دبئی کے یوٹیوبر انس بوخش کو انٹرویو دیتے ہوئے نورا فتحی نے کہا کہ ”جب میں پہلی بار بھارت پہنچی تو یہ بالکل ویسا نہیں تھا جیسا میں نے سوچ رکھا تھا۔ مجھے لگ رہا تھا کہ مجھے ایئرپورٹ سے ایک لیموزین پک کرنے آئے گی اور ایک لگژری ہوٹل میں لے جائے گی، اسی لیموزین میں میں آڈیشن دینے جایا کروں گی، لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلی۔ حقیقت ایسے تھی جیسے میرے منہ پر کسی نے تھپڑ مار دیا ہو۔ بالی ووڈ میں جن حالات سے میں گزری ہوں، کوئی اور گزرا ہوتا تو شاید مایوس ہو کر بکھر گیا ہوتا۔میں آڈیشن دینے جاتی تو وہ مجھے مسترد کرکے حقارت آمیز لہجے میں جانے کا کہہ کر ایک ساتھ قہقہے لگانے لگتے اور ہائی فائیونگ کرنے لگتے۔ وہ میرے کمرے سے نکل جانے کا انتظار بھی نہیں کرتے تھے۔“