سیلفی کا منفرد ترین استعمال کرتے ہوئے خاتون نے 50کلو وزن کر لیا

سیلفی کا منفرد ترین استعمال کرتے ہوئے خاتون نے 50کلو وزن کر لیا
سیلفی کا منفرد ترین استعمال کرتے ہوئے خاتون نے 50کلو وزن کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لندن(نیوزڈیسک)آپ نے اکثر لوگوں کو اس وجہ سے وزن کم کرتے ہوئے دیکھا ہوگا جو معاشرے کے طنز سے تنگ آچکے ہوتے ہیں اور پھر وزن میں کمی کا راستہ اختیار کرتے ہیں لیکن ایک خاتون ایسی بھی ہے کہ جس نے اپنی’سیلفی‘بنا بناکر خود کو شرمندہ کرکے اپنا وزن کم کرلیا۔ایسی بات نہیں کہ وہ ان تصاویر سے وزن کنٹرول کرتی تھی بلکہ ان تصاویر کو دیکھ کر وہ مزیدکوشش کرتی تھی کہ اس کی خوارک متوازن رہے۔ان تصاویر کو وہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی اور شرمندہ ہونے کے بعد مزید کوشش کرتی کہ اس کا وزن کم ہوجائے۔شاید آپ کو یقین نہ آئے کہ اس نے ایک سال میں ان ’سیلفیز‘کے ذریعے50کلو وزن کم کیا۔ایوا ر±ٹ نامی 35سالہ آئرش خاتون کا وزن اس وقت بہت زیادہ بڑھ گیا جب اس نے دوسرے بچے کو جنم دیااور گزشتہ سال جنوری میں یہ 121کلو سے بھی تجاوز کر گیا۔اس کا کہنا ہے جب اس نے اپنے اس وزن کی تصویر اتار کر جب سوشل میڈیا پر لگائی تو اسے اس قدر شرمندگی ہوئی کہ وہ بیان نہیں کرسکتی لیکن پھر ایک دم اس کے دل میں خیال آیا کہ اسے وزن کم کرنا چاہیئے۔ اس کے بعد اس نے اپنی کھانے پینے کی عادات میں نمایاں تبدیلی کی۔پہلے وہ برگر، چیز، پیزا،چپس،کوک ،چاکلیٹ وغیرہ کا جی بھر کر استعمال کرتی تھی لیکن پھر اس نے ان تمام اشیاءسے توبہ کر لی اور صرف گھر کے کھانے پر توجہ دینے لگی۔وہ سوپ، سبزیاں، گوشت،سلاد اور دالیں کھانے لگی جبکہ گندم، چینی اور گلوکوز والی غذاﺅں سے اس نے اجتناب کیا۔اس کا کہنا ہے کہ اسے کھانے کا شوق شروع ہی سے تھا اور یوں اس کا وزن بڑھتا گیا لیکن اس نے کھانا پینا کم نہ کیا لیکن ’سیلفی‘ کے بعد اس میں نیا حوصلہ پیدا ہوا۔ جب اس نے پہلی سیلفی پوسٹ کی تو ازرہ مذاق اس پر ’صرف ایک مذاق،سیلفی نمبر 1‘ لکھ دیا۔اس کا کہنا ہے کہ اس دل بہت کرتا کہ وہ چاکلیٹ کھائے لیکن اس نے اپنے من کو مارااور اپنی سیلفیز اتارتی رہی اور ان سے عبرت حاصلی کر کے کھانے پر کنٹرول جاری رکھا۔صرف ایک سال کے عرصے میں اس کا 50کلو وزن کم ہوچکا تھا جو ایک معجزے سے کم نہیں تھا۔اس کا کہنا ہے کہ اس کے دوستوں نے ان تصاویر کے فرق کو بتا کر اس میں بہت حوصلہ پیدا کیا اور وہ ان کی بہت شکرگزار ہے۔

مزید :

علاقائی -