وہ جگہ جہاں کروڑوں روپے کی قیمتی ترین گاڑیاں کئی سالوں سے لاوارث کھڑی ہیں ، مالکان لینے کیوں نہیں آتے ؟ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہاءنہ رہے گی
ابوظہبی ( مانیٹرنگ ڈیسک) حادثات یا جرائم وغیرہ میں ملوث گاڑیوں کو پولیس ضبط کر لے تو یہ کئی کئی سال کھلے آسمان تلے پڑی رہتی ہیں اور اکثر تو برباد ہو جاتی ہیں۔ آپ نے یہ سلوک عام گاڑیوں کے ساتھ تو ہوتا دیکھا ہو گا لیکن کبھی یہ تصور نہیں کیا ہو گا کہ پولیس کروڑوں روپے کی نایاب ترین گاڑیوں کے ساتھ بھی یہ سلوک کر سکتی ہے۔ شاید دنیا میں کہیں اور تو اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا لیکن دبئی پولیس دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں کے ساتھ یہ سلوک ضرور کر رہی ہے، اور ان گاڑیوں میں ایک نایاب اینزو فراری گاڑی بھی شامل ہے۔ یہ گاڑی چھ سال قبل پولیس نے قبضہ میں لی تھی اور دیگر گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے ساتھ کھڑی کھڑی یہ بھی کباڑ کا سامان نظر آنے لگی تھی۔ مقامی اخبار ’امارات الیوم‘ کے مطابق اس گاڑی کی قیمت تیس لاکھ ڈالر (تقریباً تیس کروڑ پاکستانی روپے ) سے زائد ہے ۔ میڈیا میں اس کے متعلق خبریں شائع ہونے کے بعد پولیس نے اسے کسی اور جگہ منتقل کر دیا ہے۔ اینزو فراری12سلنڈروں والے انجن کی حامل انتہائی خاص قسم کی سپر کار ہے۔ جہاں دیگر کاریں لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں بنائی جاتی ہیں وہیں یہ صرف 399بنائی گئیں، اور اس کا نام فراری کمپنی کے بانی اینزو فراری کے نام پر رکھا گیا ۔
یہ واضح نہیںہے کہ گاڑی کو پولیس نے کس جرم کی پاداش میں قبضے میں لیا، البتہ دبئی پولیس سڑک پر دوڑ لگانے سے لے کر حادثات میں ملوث ہونے تک جیسے جرائم کی پاداش میں فراری ، پورشے اور سوزوکی ہایا بوسا موٹر بائیک جیسی ہزاروں گاڑیوں کو ضبط کر چکی ہے۔ یہ تمام مہنگی گاڑیاں اپنے مالکوں سے دور قابل ترس حالت میں کھڑی ہیں، کیونکہ انہوں نے انتہائی بھاری جرمانے ادا کر کے انہیں چھڑوانے کی بجائے انہیں بھول جانا ہی مناسب سمجھا۔ نیوز سائٹ ’ایمریٹس 247‘ کے مطابق دبئی کی سڑکوں پر ریس لگانے والی کاروں کو ایک لاکھ درہم (تقریباً 29 لاکھ پاکستانی روپے)، جبکہ موٹر سائیکلوں کو 50 ہزار درہم کا جرمانہ کیا جاتا ہے۔