بھارت تباہ کن زلزلے کے خطرے کے امکانات سے بھرا پڑا ہے،عالمی بنک

بھارت تباہ کن زلزلے کے خطرے کے امکانات سے بھرا پڑا ہے،عالمی بنک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نئی دہلی(کے پی آئی)بھارت تباہ کن زلزلے کے خطرے کے امکانات سیبھرا پڑا ہے۔عالمی بنک کی سروے کے مطابق ایک برس میں چھوٹے اور بڑے 1000زلزلے آچکے ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بھارت کا59 فیصد حصہ درمیانی اور تباہ کن زلزلے کے زون میں آتا ہے۔اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق 1990سے 2006 تک بھارت میں 6بڑے زلزلے آئے جس کے دوران23,000لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ گنوا بیٹھے۔رپورٹ میں وارننگ دی گئی ہے کہ ہمالیائی خطے میں کسی بھی وقت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے زلزلے آسکتے ہیں جس کے نتیجے میں کئی ہزار لوگوں کی جانیں جاسکتی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہمالیائی خطے میں قبل از وقت احتیاطی تدابیر نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی ذمہ داری حکومت اور نیم سرکاری اداروں کی ہے۔جواہر لعل نہرو یونیورسٹی نئی دلی میں ایڈوانس سائنٹیفک ریسرچ میں کام کرنے والے زلزلہ ماہر چی پی راجندرن کے مطابق یہ سوال اگر کا نہیں بلکہ جب 8کی شدت سے بھارت کی شمالی ریاستوں میں زلزلہ آئے گا جو بہت بڑا زلزلہ ہوگا، سوچیں کس قدر تباہی ہوسکتی ہے۔بھارت کے زلزلہ ماہر ہریش گپتا نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بم پھوٹ سکتا ہے ۔کسی بھی وقت، بلکہ یہ آنا چاہے تھا پہلے ہی۔اگر چہ زلزلہ کی پیش گوئینہیں کی جاسکتی ہے لیکن اس شعبے کے ماہرین ماضی کا ریکارڈ دیکھ کر ہی کوئی پیش گوئی کرتے ہیں۔جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اس شعبے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہمالیہ کا درمیانی حصے میں متواتر طور پر زلزلے آرہے ہیں، یہ ضروری ہے کہ ماضی میں اس خطے میں آنے والے زلزلوں کی شدت اور اوقات کو دیکھا جائے۔اس خطے میں چونے کے قدرتی غار موجود ہیں جو علاقے میں آنے والے زلزلے کی نشادہی کرتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت ایشیاپلیٹ کی طرف ہر سال پانچ سنٹی میٹر کی رفتار سے جارہا ہے جو خطرے کی علامت قرار دیا جاسکتا ہے۔ ہمالیائی خطے میں 8کی شدت والا زلزلہ آنا طے ہے یہ کب آئے گا کسی کو معلوم نہیں ، لیکن آئے گا لازمی طور پر۔امریکی جیالوجی سائنس کے ماہر راجر بلہم کا کہنا ہے کہ ہمالیائی خطہ زلزلہ فالٹ لائن پر واقع ہے اور نئی دلی کے شمال میں اس کے آنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ اسی خطے میں 1505.میں بھی زلزلہ آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش کے کانگڑا ضلع میں1905 میں آیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اب اگر بھارت کے ہمالیائی خطے میں تباہ کن زلزلہ آتا ہے تو کم از کم دو لاکھ لوگوں کی جانیں جاسکتی ہیں۔ورلڈ بنک رپورٹ کے مطابق بہت بڑا زلزلہ آرہا ہے، کب اور کہاں پر یہ کوئی ہیں بتاسکتا۔اس سے صرف اسی صورت میں بچا سکتا ہے کہ اگر مکانات کو محفوظ طریقے سے بنایا جاسکے۔رپورٹ یں کہا گیا ہے کہ بھارت کے جو علاقے ہمالیائی خطے میں آتے ہیں میں بڑے پیمانے پر تباہی آسکتی ہے اور زلزلے لوگوں کو نہیں مارتے بلکہ عمارتیں لوگوں کو مارتی ہیں۔

مزید :

عالمی منظر -