ترک تاجروں کا مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار

ترک تاجروں کا مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اکنامک رپورٹر)ترکش وفد نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی اے) پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستانی تاجروں کے ساتھ ٹیکنالوجی اشتراک اور مشترکہ شراکت داری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ترکی کے الیکٹریکل مصنوعات کے شعبے سے تعلق رکھنے والے وفد نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی ) کے دورے کے موقع پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ترکش وفد نے الیکٹریکل الیکٹرونکس اینڈ سروس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن ( ای ای ایس ای اے) کے نائب صدر ڈاکٹر گووین یوکان (Dr. Guven Uckan) کی سربراہی میں کے سی سی آئی کا دورہ کیا۔ وفد ای ای ایس ای اے کے نائب صدرمہمیت کاواخولو (Mehmet Kavakhoglu) ، مینجمنٹ بورڈ ممبر اتیلا ایرن (Atilla Eren) اور مینجمنٹ بورڈ ممبر ہاکن اوزترک (Hakan Ozturk) پر مشتمل تھا جبکہ ترکش قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی مورات مستو(Murat Mustu) بھی وفد کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پرکے سی سی
آئی کے صدر یونس محمد بشیر،سینئر نائب صدر ضیاء احمد خان، نائب صدر محمد نعیم شریف،سابق نائب صدر محمد ابراہیم کوسمبی، کے سی سی آئی کی خصوصی کمیٹی برائے مائی کراچی نمائش کے چیئرمین محمد ادریس اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔کراچی میں ترکش قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی مورات مستو(Murat Mustu) نے بتایاکہ یہ کراچی کا دورہ کرنے والا دوسرا وفد ہے۔
اس سے پہلے گزشتہ برس جیولرز ایسوسی ایشن کے وفد نے بھی کراچی کا دورہ کیا تھا جو پاکستان کے تاجروں کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات استوار کرنے میں کامیاب رہے۔انہوں نے ترکی میں الیکٹریکل مصنوعات اور مشینری کی پیداوار کے حوالے سے خاص طور پر اعلیٰ معیار کی ٹیکسٹائل مشینری کی پیداوارکا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہ مشینری یورپ کو برآمد کی جارہی ہے جو چین کے مقابلے میں کہیں بہتر ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہی مشینری اور برقی آلات پاکستان کو بھی برآمد کیے جاسکتے ہیں تاہم کسٹم ڈیوٹی انتہائی زائد ہیں جو ایف ٹی اے پر دستخط کے بعد ہی کم ہو سکتی ہیں جس پر گفتو شنید کرنے چاہیے۔وفد کے سربراہ ڈاکٹر گووین یوکان(Dr. Guven Uckan) نے کہاکہ ترکش کمپنیاں بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے انعقاد کے ذریعے پاکستان کے ساتھ کاروبار کو فروغ دینے کی خواہش مند ہیں اوریہ جاننا چاہتی ہیں کہ کس طرح ایک دوسرے کے ساتھ کام کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ہم مشترکہ شراکت داری کر کے پاکستان یا ترکی میں کاروبار کرنے کے خواہش مند ہیں نیز پاکستان کے ساتھ ٹیکنالوجی اشتراک پر بھی غور کیا جارہاہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے مابین جلد ایف ٹی اے معاہدہ طے پاجائے گا جو دونوں ممالک کی تاجربرادری کے لیے فائدے مند ہوگا۔قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ یہ امر حوصلہ افزا ہے کہ ترکی کی معیشت کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے وفود وقتاً فوقتاً کے سی سی آئی کا دورہ کرتے رہتے ہیں جس کا مقصد دونوں برادرانہ ممالک کے مابین تجارت کو فروغ دینے کے مواقعوں کا جائزہ لینا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ترکی ہر ادوار میں ایک دوسرے کے بہترین دوست رہے ہیں اوردونوں کے اقتصادی تعلقات طویل عرصے پر محیط ہیں جبکہ دیرینہ باہمی تعلقات کے علاوہ ایک دوسرے کو اقتصادی اور سیاسی تعاون بھی فراہم کرتے رہے ہیں۔ پاکستان اور ترکی کے مابین معنی خیز تجارتی حجم ہے۔ پاکستان نے ما لی سال 2014-15کے دوران ترکی کو 322.60ملین ڈالر مالیت کی اشیا برآمد کرتا ہے جبکہ 238.45 ملین ڈالر کی اشیا درآمد کیں جو 84.15 ملین ڈالر کی متوازن تجارت کو ظاہر کرتا ہے اور یہ پاکستان کے حق میں ہے۔ پاکستان دنیا بھر سے الیکٹریکل و الیکٹرونکس اائٹمز بڑی تعداد میں درآمد کرتا ہے جس کی پاکستان میں بہت زیادہ مانگ ہے۔کے سی سی آئی کے صدر نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں گھریلوآلات کا کاروبار فروغ پا رہا ہے اور مارکیٹ پلیئرز اس کی مانگ میں مزید اضافے کی توقع ظاہر کر رہے ہیں کیونکہ عام طور پر گھروں میں پرانے آلات کو نئے ماڈلز سے تبدیل کیا جارہاہے۔ مالی سال2016 تک توقع ہے کہ پاکستان کی کنزیومرمارکیٹ سالانہ 13.3 فیصد اضافے کے ساتھ 3.3 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی تاہم ریفریجریٹر،ڈیپ فریزر،ایئر کنڈیشنرز ملک میں ہی تیار کیے جارہے ہیں لیکن ان اائٹمز کی تیاری کے لیے اب بھی درآمدی کمپریسرز پر انحصار کیاجاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ترکش تاجروں کے لیے مقامی تاجروں کے ساتھ پاکستان میں مشترکہ شراکت داری اور پیدواری و اسمبلی لائنز کے قیام کے مستحکم اور وسیع مواقع موجود ہیں جبکہ کم لاگت کے وسائل بھی دستیاب ہیں نیز ترکش تاجروں کو وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کے مواقع بھی میسرآئیں گے۔کے سی سی آئی کے صدر نے ترکش وفد کو کراچی چیمبرکے زیراہتمام 25 سے27 مارچ 2016 تک منعقد ہونے والی 13 ویں سالانہ’’مائی کراچی‘‘ نمائش میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ نمائش میں شرکت سے ترکش تاجرو صنعتکاروں کو 10 لاکھ سے زائد شرکا کے سامنے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے علاوہ کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کے ساتھ خوشگوار ماحول میں مضبوط روابط استوار کرنے کے مواقع بھی مسیر آئیں گے۔

مزید :

کامرس -