تاجروں کوسہولیات کی فراہمی کیلئے لاہورچیمبرکیساتھ مل کر کام کرینگے:اقبال چوہان
لاہور (کامرس رپورٹر) تاجر برادری کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا کرنے کے لیے پنجاب حکومت اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مل کر کام کریں گے۔ یہ فیصلہ سیکریٹری ماحولیات اقبال چوہان، لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید کے درمیان لاہور چیمبر میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی پنجاب ڈاکٹر جاوید اقبال، ڈائریکٹر انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نسیم الرحمن، لاہور چیمبر کے سابق صدور شاہد حسن شیخ، سہیل لاشاری، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین عبدالرزاق، امجد علی جاوا، ڈاکٹر قراۃ العین اور وقار احمد میاں نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ سیکریٹری ماحولیات اقبال چوہان نے کہا کہ صنعتی شعبے بالخصوص برآمدات سے وابستہ صنعتوں کو ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں، اس سلسلے میں پنجاب حکومت اْن سے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک سے کاروبار کرنے کے لیے ماحولیاتی معیارات سے ہم آہنگ ہونا بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کم لاگت کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔
انہوں نے انڈسٹریل اسٹیٹس میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر نے کہا کہ لاہور چیمبر اپنے ممبران میں ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سے متعلق شعور و آگہی پیدا کرنے کے لیے پنجاب حکومت کے اشتراک سے سیمینارز اور ورکشاپس منعقد کروانے کو تیا رہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات پنجاب کے فیلڈ سٹاف کو تربیت دی جائے تاکہ وہ صنعتکاروں کے پاس جاکر انہیں ماحولیاتی مسائل کے بعد میں معلومات مہیا کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کے ممبران مسلسل شکایات کررہے ہیں کہ محکمہ ماحولیات انہیں بلاوجہ نوٹسز جاری کیے جارہا ہے لہذا اس جانب توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بہت مہنگے ہونے کی وجہ سے کاروباری برادری اس کا بوجھ برداشت نہیں کررہی لہذا حکومت اس سلسلے میں مدد کرے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے محکمہ ماحولیات پر زور دیا کہ وہ صنعتکاروں کے خلاف کیس رجسٹرڈ نہ کرے کیونکہ وہ حکومت کے قواعد و ضوابط سے ہم آہنگ ہونے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایکشن لینے سے قبل صنعتی علاقے کے نمائندوں کے ساتھ مل کر سروے کیا جائے اور اگر کہیں کوئی مسئلہ پایا جائے تو اس مسئلے کا حل تجویز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قواعد و ضوابط تشکیل دیتے ہوئے بھی کاروباری برادری کے نمائندوں کو شامل مشاورت رکھا جائے۔