پاکستان کی معاشی اور انسانی ترقی کا انحصار 16 سے 29 سالہ نوجوانوں پر مشتمل ہے،اقوام متحدہ

پاکستان کی معاشی اور انسانی ترقی کا انحصار 16 سے 29 سالہ نوجوانوں پر مشتمل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(فیصل بن نصیر) اقوام متحد ہ ترقیاتی ادارہ )یو این ڈی پی (کی سالانہ عالمی رپورٹ سال 2015 جاری کر دی گئی، رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی اور انسانی ترقی کا ا نحصار سولہ سے انتیس سالہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، اب سے دو ہزار پچاس تک پاکستانی آبادی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل رہے گا، انہیں تعلیم اور ملازمتیں مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی ترقی سے متعلق کاموں میں شریک کرنا ہو گا، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر ایک منٹ میں پانچ سال سے کم عمر کے گیارہ بچے انتقال کر جاتے ہیں جبکہ دوران زچگی اموات کی شرح 33 خواتین فی گھنٹہ ہے،علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں انسانی ترقی کی شرح مختلف ہے، دنیا میں ایک سو اڑسٹھ ملین بچے جبری مشقت کا شکار ہیں جبکہ بڑوں میں یہ تعداد اکیس ملین ہے۔ لاہور کے مقامی ہوٹل میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے یو این ڈی پی کے کنٹری ڈائریکٹر مارک آندرے ، نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ کے عادل نجم، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے چیئرمین عمر سیف نے ان خیالات کا اظہار کیا جبکہ اس موقع پر سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ افتحار سوہو سمیت عمر ملک، سعید احمد اور شکیل احمد اور ماہر ماحولیات ہارون اکرم سمیت معاشی اور سماجی ماہرین بھی موجود تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ملازمتوں کی تعداد اور کوالٹی انسانی ترقی کی راہ میں ایک بڑی روکاوٹ ہے، جبکہ صنفی امتیاز بھی ایک بڑی وجہ ہے، رپورٹ کے مطابق اگرچہ پاکستان میں انسانی ترقی کا اشاریہ بہتری کی جانب گامزن ہے تاہم بھارت اور بنگلہ دیش اس دوڑ میں پاکستان سے آگے ہیں، پاکستان میں یہ شرح اعشاریہ 538ہے جبکہ بھارت اور بنگلہ دیش میں بالترتیب اعشاریہ 609اوراعشاریہ 570ہے پاکساتن میں بے روز گاری کی شرح چھ فیصد ہے اور یہ تعداد 37لاکھ ہے، معیاری ملازمتوں کافقدان ہے اور 24فیصد افراد کو کام کے بدلے میں تنخواہ نہیں ملتی جبکہ 20فیصد عارضی ملازمتوں پر ہیں، دنیا بھر مین جبری مشقت کا شکار افراد کا تقریباً دس فیصد پاکستانی ہیں، جبکہ 57لاکھ بچے بھی اس ظلم کا شکار ہیں،عورتوں میں بے روز گاری کی شرح 9.1فیصد ہے جبکہ 5.1فیصد مرد بے روزگار ہیں،اقوام متحد ہ ترقیاتی رپورٹ ادارہ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ میں بے روز گاری کی شرح 8.5فیصد ، پنجاب میں 6.1 فیصد، بلوچستان میں4 فیصد اور سندھ میں 5فیصد ہے ۔

مزید :

علاقائی -