کوہاٹ کے گھمبیر مسائل کا بخوبی احساس ہے ،ضلع ناظم
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) کوھاٹ قومی تحریک کے زیر اہتمام ضلع کو درپیش مسائل کے حوالے سے کوھاٹ پریس کلب میں سیاسی‘ سماجی‘ بلدیاتی اور دیگر مکتبہ فکر کے لوگوں پر مشتمل خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت امیر خان آفریدی نے کی جبکہ مہمان خصوصی ناظم مولانا نیاز محمد تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم نے کہا کہ کوھاٹ کو درپیش گھمبیر مسائل کا بخوبی احساس ہے جبکہ ہسپتالوں کی حالت زار پر دل خون کے آنسو روتا ہے لیبر روم میں ایک انکوبیٹر میں سات سات بچوں کو رکھنے کا سن کر انسان کے رونگٹھے کھڑے ہو جاتے ہیں کہ یہ ہسپتال ہیں یا شفاخانہ حوایات‘ اس میں موجود ڈاکٹر قصائیوں سے کم نہیں جو مہنگائی کے مارے مجبور عوام کا خون مزید نچوڑ رہے ہیں سڑکیں دیکھیں تو نہایت ابتر صورت حال ہے کیا تبدیلی اسی کا نام ہے کہاں گئے ان لوگوں کے وعدے جنہوں نے تبدیلی کا نعرہ لگا کر اقتدار حاصل کیا انہوں نے کہا کہ ان مسائل کے لیے سر جوڑ کر بیٹھنے کی ضرورت ہے ایک نشست میں اس سے نمٹنے کا لائحہ عمل طے نہیں ہو سکتا ان مسائل کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ‘ بیورو کریسی‘ منتخب عوامی نمائندگان اور تمام سیاسی مشران کو ایک میز پر لا بٹھانا ہو گا انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو سامنے تو لایا گیا مگر اختیارات کی رسی کسی اور کے ہاتھ میں تھما دی گئی تاہم کوھاٹ کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے کوھاٹ کے مفادات کی خاطر اپوزیشن ضلع کونسل پر واضح کر دیا تھا کہ ضلعی ترقیاتی پروگروام کی منظوری سے ترقی ہو گی اور وہ متفقہ رائے سے منظور کیا گیا تاہم افسوس اس بات پر ہے کہ کوھاٹ کے ترقیاتی پروگرام کے لیے تو 27 کروڑ مختص کیے گئے قابل غور امر یہ ہے کہ ہم مل کر بیٹھیں اور متفقہ لائحہ عمل طے کریں ہمیں ملنے والے فنڈز بھی ناکافی اور اختیار بھی ناکافی ہے ایسا کیوں ہے‘ پولیس ہسپتال اور دیگر ادارے ہمارے دائرہ اختیار سے بارہ کر دیئے گئے کہ انہیں کسی بھی تحریک کا حصہ اگر بنا لیا گیا جس میں کوھاٹ کا م مفاد وابستہ ہے تو میں سب سے پہلے انڈس ہائی وے پر احتجاج کرنے جاؤں گا تقریب سے سابق ایم این اے اور سنی سپریم کونسل کے چیئرمین جاوید ابراہیم پراچہ‘ تحصیل ناظم ملک تیمور خان‘ اے این پی کے صدر محمد جاوید خٹک‘ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عماد اعظم ایڈووکیٹ‘ مسلم لیگ ن کے نور فراز‘ کوھاٹ قومی تحریک کے امیر خان آفریدی‘ قومی وطن پارٹی کے محمود الاسلام ایڈووکیٹ‘ تحصیل کونسلر پیر دلاور شاہ‘ پی ٹی آئی کے سابق صدر ہمایون چاچا‘ کوھاٹ سیمنٹ فیکٹر مزدور یونین کے شاکر اللہ‘ انجمن ترقی اردو کے شاہد زمان‘ کوھاٹ آرٹس کونسل کے محمد جان عاطف‘ اعظم خان‘ صوبیدار (ر) سعید خان‘ احمد حلیم اور دیگر نے بھی خطاب کر کے آئل ریفائنری کے کوھاٹ میں قیام‘ ریل کار کی بحالی‘ رائلٹی فنڈز‘ گیس و بجلی کی لوڈشیڈنگ‘ مقامی افراد کی بھرتی‘ سیمنٹ فیکٹری میں مزدوروں کا استحصال اور ہسپتالوں کی ناقص صورت حال اور سیکورٹی کے ناقص انتظامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا قبل ازیں شہداء باچا خان یونیورسٹی کے درجات کی بلندی کے لیے اجتماعی دعا کی گئی۔