الیکشن ٹربیونل نے ایاز صادق کے خلاف انتخابی عذر داری ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی
لاہور(نامہ نگار)این اے 122اورپی پی 147ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے دائرکیسوں کو الیکشن ٹربیونل نے ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کر دیا۔ سردار ایاز صادق کے حامیوں نے الیکشن ٹربیونل آفس کے باہر جشن منایا اور مٹھائی تقسیم کی۔ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے این اے 122سے امیدوارعبدالعلیم خان نے سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کے خلاف مبینہ دھاندلی کاکیس دائرکررکھا تھا جس میں ان کاموقف تھاکہ ووٹرلسٹوں میں ہیرا پھیری کر کے سردارایازصادق کو کامیاب کروایاگیااورچیئر مین نادرا سے ملی بھگت کرکے مسلم لیگ (ن) نے مبینہ دھاندلی کی ہے،الیکشن ٹربیونل نے اس کیس میں فیصلہ محفوظ کررکھا تھا جو گزشتہ روز سنا دیا گیا ہے۔ الیکشن ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں قراردیاہے کہ ووٹرلسٹوں کی تیاری کامعاملہ اور اس میں بے ضابطگیاں الیکشن ٹربیونل کے دائرہ سماعت میں نہیں، اس لئے درخواست کوناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کیاجاتاہے۔ فیصلہ سننے کے بعدمسلم لیگ (ن)کے کارکنوں نے جشن منا یااورمٹھائی تقسیم کی۔سردارایازصادق کے بیٹے ڈاکٹر علی کاکہناتھاکہ سردارایازصادق کادامن صاف ہے، عمران خان کی دھاندلی کے حوالے سے تحریک کھوکھلی ثابت ہوئی۔ اسی طرح پی پی 147سے مسلم لیگ (ن)کے محسن لطیف کی جانب سے ضمنی الیکشن میں کامیاب ہونے والے تحریک انصاف کے ایم پی اے شعیب صدیقی کے خلاف دائر پٹیشن کوبھی مستردکردیاگیاہے۔ شعیب صدیقی کاکہنا تھاکہ محسن لطیف نے کیس قانون کے خلاف دائرکررکھاتھا، اس لئے یہ کیس خارج ہوا ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ این اے 122پرتحفظات ہیں، فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔