امریکی کانگریس کا شٹ ڈاؤن خاتمہ کیلئے جلد نیا مفاہمتی بل منظور کرنے کا امکان

امریکی کانگریس کا شٹ ڈاؤن خاتمہ کیلئے جلد نیا مفاہمتی بل منظور کرنے کا امکان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن(اظہر زمان، خصوصی رپورٹ) امریکہ میں باقی ماندہ محکموں کے اخراجاتی بلوں کی عدم منظوری کے باعث شٹ ڈاؤن کا مسئلہ خاصہ پیچیدہ مگر دلچسپ صورت اختیار کرچکا ہے کانگریس کی دونوں جماعتیں ریپبلکن اور ڈیمو کریٹک اب سینیٹ میں سمارٹ گیم کھیلنے میں مصروف ہیں، جبکہ اس سارے تنازعہ میں سینیٹ نے ایک نیا سرگرم کردار ادا کرنا شروع کردیا ہے ،جمعرات کے روز سینیٹ نے وائٹ ہاؤس کی پشت پناہی سے پیش ہونیوالے بل اور ایوان نمائندگان سے پہلے سے منظور شدہ بل دونوں کو مسترد کردیا جن میں مختلف شرائط کے تحت باقی ماندہ محکموں کا رواں سال کابجٹ منظور ہونے کے بعد شٹ ڈاؤن کے خاتمے کا طریقہ تجویز کیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے یہ بل توقع کے مطابق مسترد ہوئے ہیں اور دونوں جماعتوں نے اس کے بعد نیا مفا ہمتی بل لانے کی پہلے سے تیاری کر رکھی تھی۔ سینیٹ کے کل سو ووٹوں میں سے کسی بل کو ساٹھ ووٹ یعنی ساٹھ فیصد تائید حاصل ہونے کی صورت میں اسے صدر ٹرمپ ویٹو نہیں کرسکیں گے۔ ورنہ بل کی منظوری کیلئے 51ووٹ کافی ہوتے ہیں۔ موجودہ جزوی شٹ ڈاؤن کا آغاز 21دسمبر کو ہوا تھا جب رواں مالی سال کیلئے دوتہائی محکموں کے بجٹ منظور ہونے کے بعد باقی محکموں کے اخراجاتی بل منظور نہ ہونے کی وجہ سے فنڈ میسر نہیں ہوسکا تھا۔ ان محکموں کو چلانے کیلئے باقاعدہ بجٹ منظور ہونے سے پہلے خاص مدت تک عارضی فنڈ فراہم کرنے کیلئے کانگریس قرار داد منظور کرتی رہی جو مدت21دسمبر کو ختم ہوگئی تھی اور اب ان محکموں کے شٹ ڈاؤن کو 35دن گزر چکے ہیں جس کے باعث آٹھ لاکھ کے قریب وفاقی ملازمین گھر بیٹھ گئے یا بغیر تنخواہ پرکام کررہے ہیں۔ سینیٹ نے جمعرات کے روز جو دو بل مسترد کئے وہ دونوں ایک دوسرے کے متضاد تھے لیکن ایک دو دن میں جو نیا مفاہمتی بل منظور ہو نے کا امکان ہے جسے دونوں جماعتوں کی تائید حاصل ہوگی۔ دلچسپ بات یہ ہے ریپبلکن پارٹی اس بل کی تائید کرے گی جس میں صدر ٹر مپ کی خواہش کے برعکس پانچ ارب ستر کروڑ ڈالر کافنڈ شامل نہیں ہوگا جو وہ جنوبی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کیلئے مطالبہ کررہے تھے۔ سینیٹ نے جمعرات کے روز ایوان نمائندگان کے بل کو44کے مقابلے پر 52ووٹوں سے مسترد کردیا جس میں باقی ماندہ محکموں کو8فروری تک فنڈ فراہم کرنے کی ضمانت شامل تھی، اس کیساتھ ہی سینیٹ وائٹ ہاؤس کی تائید سے پیش ہونیوالے بل کو 47کے مقابلے پر 50ووٹوں سے مسترد کردیا جس میں جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے پانچ ارب ستر کروڑ ڈالر کی فراہمی شامل تھی، توقع کے مطابق دونوں بل ناکام ہوگئے سینیٹ میں ریپبلکن پارٹی سربراہ مچ میکانل اور ڈیمو کریٹک لیڈر چک شمر نئے مفاہمتی بل پر بات چیت کررہے ہیں اور اس کی کامیابی کے بارے میں دونوں پر امید ہیں ،دلچسپ بات یہ ہے صدر ٹرمپ کا پیش کردہ بل مسترد ہونے کے باوجود وہ نئے مفاہمتی بل کی مخالفت نہیں کر رہے ۔ انہوں نے ایک زیادہ بیانا ت میں نئے نیا مفاہمتی بل کی مخالفت نہیں کی ۔
شٹ ڈاؤن

مزید :

صفحہ اول -