شیخ رشید کا یکم فروری سے ریلوے کا ہیڈ کوارٹر کراچی منتقل کرنے کا اعلان
کراچی(اسٹاف رپورٹر )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشیداحمدنے یکم فروری سے ریلوے کا ہیڈ کوارٹر کراچی منتقل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ زرداری صاحب سسرال جائیں گے، میں خود بیمار ہوں اور آپ کو چور، ڈاکوؤں اور لٹیروں کی پڑی ہے،کراچی کی ترقی کے لیے جو کے سی آر کا راستہ روکے گا اس کو روند کر چلے جائیں گے، کے سی آر کی کمیٹی کا اعلان کر رہا ہوں، جس کو ہیڈ میں اور سپروائز وزیراعظم کریں گے،یکم سے 28 فروری تک گنیز ورلڈ ریکارڈ کا ریکارڈ توڑ دوں گا، اس دوران ٹرین میں ہی رہوں گا، وہیں سوؤں گا،رواں سال 20 نئی مال گاڑیاں چلائی جائیں گی، مسافر گاڑیوں کو چھوڑیں، اس میں کوئی کمال نہیں، اگرآج ٹرینیں دستیاب ہوں تو ہم سڑکوں کا سارا رش ٹریک پر لے آئیں گے، بوڑھی قوم ہے، ہم نوجوانوں کو ترغیب دیں تو آلودگی ختم کی جا سکتی ہے۔ ملک میں گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کو ریلوے ہی ختم کرسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کوکینٹ اسٹیشن پردوسری شیڈولڈفریٹ ٹرین سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ میرین گروپ کی دوسری فریٹ ٹرین 75کنٹینرز پر مشتمل کارگو لیکر لاہور کے لیے روانہ ہوئی۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہاکہ پاکستان ریلوے میزائل بھی بناسکتاہے اتنی صلاحیت ہے، پاکستان ریلوے چلے گی تومعیشت بھی چلے گی، رسالپورمیں دنیاکی بیسٹ انڈسٹری لگی ہوئی ہے ۔پاکستان ریلوے میزائل بنا سکتا ہے، سٹرک بنانا آسان ہے، ٹریک اور انجن بنانا مشکل ہے، ہماری فیکٹریاں انجن بنا سکتی ہیں لیکن آج ایک ایک پرزہ باہر سے منگوانا پڑتا ہے۔شیخ رشید نے کہاکہ صدرسے درخواست کروں گامدثرنامی بچے کوتمغہ خدمت سے نوازیں، مدثر نے ریلوے کو فری ٹریکڑ دیئے ہیں، 10فروری سے کام کریں گے، چاہتا ہوں ریلوے کاملازم جہاں سے گزرے سراٹھاکرگزرے۔پوری دنیا کی نظریں پاکستان ریلوے پر ہیں۔ پاکستان ریلوے میں بے پناہ صلاحیتیں ہیں ۔ عمران خان کی قیادت میں ہمارے پاس بدلنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ اللہ اسے نظر نہ لگائے، ریلوے آگے بڑھ رہی ہے۔ ہم لاہورمیں کمانڈاینڈکنٹرول روم بنائیں گے ، ہرآدمی کی ریلوے پرنظرہے،ادارے کی بہترین کارکردگی ہوگی، گھربیٹھ کرٹرین کی جگہ دیکھی جاسکے گی۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور میں ٹرینوں کو عوام کی امنگوں کے مطابق چلائیں گے، وزیر کی نوکری عارضی نوکری ہوتی ہے تا ہم کرپشن معاف نہیں کروں گا اور پاکستان ریلویزمیں کرپشن کے لیے عدم برداشت پالیسی اختیارکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دبئی کے دوسرمایہ کار پاکستان ریلوے میں سرمایہ کاری کیلیے دلچسپی رکھتے ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مزید دو ٹرینیں چلائی جائیں گی۔شیخ رشید نے کہا کہ ایم ایل ون سے متعلق پیرکو وزیراعظم کی سربراہی میں اجلاس ہے، ایم ایل ون پرٹرینوں کی رفتار160 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی، ہم نے 4 ماہ میں 10 لاکھ لیٹر آئل بچایا ہے۔شیخ رشید نے نوازشریف کی صحت سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہاکہ میری اپنی صحت خراب ہے آپ کونوازشریف کی صحت کی پڑی ہے، ایک ماہ سے طبیعت خراب ہے پھر بھی کراچی آیاہوں۔شیخ رشیدنے کہاکہ ہم 20 فریٹ ٹرینیں چلائیں گے، 30 مارچ کووی وی آئی پی مسافر ٹرین چلائیں گے، کراچی سے پشاور تک ٹریک تبدیل ہو گا، 10 مارچ سے قبل ایک اور مال بردار ٹرین چلائیں گے، یکم سے 28 فروری تک ٹرین میں ہی رہوں گا، میں اپنا آفس فریٹ کے لیے راولپنڈی سے کراچی منتقل کررہا ہوں، اب جی ایم اور چیئرمین ریلوے کا دفتربھی یہاں ہوگا جب کہ یکم فروری سے ریلوے کا ہیڈ کوارٹر کراچی منتقل کر رہا ہوں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نجی شعبے کی فریٹ ٹرین اورمیرین گروپ کے سربراہ عاصم صدیقی نے کہا کہ پہلی فریٹ ٹرین کو پہلے مہینے کے آغاز سے 2ہزار سے زائد کنٹینرز کی ترسیل کا ڈیمانڈ موصول ہوا اور گزشتہ ایک ماہ میں تقریبا 55ہزار ٹن کارگو کی 36 فریٹ ٹرینوں کے ذریعے ترسیل کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تاجروں کی جانب سے ملنے والی پزیرائی کی وجہ سے اس روٹ کے لیے کارگوکی ترسیل میں تسلسل سے اضافہ ہورہا ہے۔اس پہلی ٹرین کی خدمات نے تاجربرادری کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے جسکی وجہ سامان کی محفوظ منتقلی کم کرایہ اور وقت کی پابندی ہے۔واضح رہے کہ نجی شعبے اور ریلوے کی مشترکہ شراکت داری والی یہ مال گاڑی 25 بوگیوں پر مشتمل ہے اور ایک وقت میں 1 ہزار 250 ٹن سامان لے جاسکتی ہے، اس کے ایک چکر میں 50 کنٹینرز کی ترسیل ہو سکتی ہے۔ نئی کنٹینر فریٹ ٹرین کا آغاز نجی شعبہ اور پاکستان ریلوے کی مشترکہ شراکت داری سے کیا گیا ہے۔گذشتہ چار ماہ میں چار نئی مال گاڑیاں ریلوے فلیٹ میں شامل کی گئی ہیں کس کے بعد مال گاڑیوں کی تعداد دس سے 14 ہو گئی ہے۔