سیاحت کا فروغ۔۔۔ اچھا فیصلہ!
وفاقی کابینہ نے قومی آمدنی میں اضافے کے لئے ایک بڑا فیصلہ کیا اور سیاحت کو فروغ دینے کے اپنے وعدے کے مطابق ویزہ پالیسی تبدیل کی کہ جو سیاح پاکستان کی سیاحت کے لئے آئیں اُن کو ویزے کی آسان سہولت فراہم کی جائے، اس کے لئے 97ممالک کی ایک فہرست مرتب کر لی گئی ہے، جن کے شہری اور پاسپورٹ کے حامل سیاح کو پاکستان آمد پر ’’ آن ارائیول‘‘ ویزا دے دیا جائے گا؟ یہ اچھا فیصلہ ہے۔ پاکستان قدرتی مناظر سے مالا مال ہے۔ ہمارے شمالی علاقے جاذبِ نظر ہیں جو گرمی اور سردی ہر دو موسموں میں کشش رکھتے ہیں،اس کے علاوہ مُلک بھر میں تاریخی مقامات کی بھی کثرت ہے اور سیاحوں کی دلچسپی کے لئے بہت کچھ ہے،ضرورت سہولتوں اور تشہیر کی ہے۔اِس فیصلے سے سیاح ضرور رجوع کریں گے تاہم یہ دیکھنا لازم ہے کہ کیا ہمارے متعلقہ محکموں نے سیاحوں کی رہائش و خوراک، ان کی آمدورفت کے لئے مکمل انتظام کیا ہوا ہے، ہمارے ہوٹل، ریسٹ ہاؤس اور ریسٹورنٹ عالمی معیار پر پورا اُترتے ہیں اور آمدورفت کے لئے سڑکوں کا انفراسٹرکچر ایسا ہے کہ بارہ مہینے راستے کھلے رہیں، جہاں تک امن و امان کا تعلق ہے تو پاک فوج نے قریباً ممکن بنا دیا ہے کہ سیاح آزادانہ آ جا سکیں،اس کے باوجود جرائم پیشہ افراد سے کسی بھی خرابی کی توقع کی جا سکتی ہے،اِس لئے ان امور کی نگرانی کی بھی ضرورت ہے۔ کہیں آنے والے سیاحوں کو تلخ تجربات سے واسطہ نہ پڑے۔اِس لئے بہتر ہو گا کہ اس پر عمل کے لئے وزارتِ سیاحت کو چوکس کیا جائے، سڑکوں کی مرمت اور دیکھ بھال مستقل طور پر ایف ڈبلیو او کے حوالے کر دی جائے اور آثار قدیمہ والوں کو بھی دیانت داری سے تاریخی مقامات کی درستی کا پابند بنایا جائے۔ مثالی سہولتیں ہی سیاحوں کو مستقل طور پر توجہ دِلا سکتی ہیں اور ان میں اضافہ ہو سکتا ہے، توقع ہے کہ ان امور کا خیال رکھا گیا ہو گا۔