جام حکومت کا پہیہ چلانے کے خواہاں مگر وہ خود جام ہے، عبدالقدوس بزنجو
کوئٹہ (آن لائن)سپیکر بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے جام حکومت کا پہیہ چلانا چاہتے ہیں مگر وہ خود جام ہے، شاید میں کل سپیکر بھی نا رہوں اگر ناکام ہوا تو میرے خلاف عدم اعتماد لائیں گے، چندماہ پہلے دووزراء نے وزارت چھوڑی اور سردار صالح بھوتانی نے برملا ناراضگی کااظہار کیا۔جام کمال گورنمنٹ اور پارٹی چلانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا پہلے بھی میں نے کہاتھا میں بلوچستان کی تیسری بڑی پوسٹ پر ہوں شاید کل نا رہوں مگر بلوچستان کی خدمت بلوچستان عو ا می پارٹی کی اولین ترجیح ہے،پہلے تو پارٹی کے اندر تبدیلی لائیں گے اوراگر ہم آج آوازنہیں اٹھائیں گے تو پھر کب اٹھائیں گے، اگر پا ر ٹی کے اندر فیصلہ نہیں ہوا تو اپوزیشن میرے ساتھ ہے، چند روز قبل گورنرہاؤس میں حلف برداری کے موقع پر 2تا 3اراکین کے علاوہ کوئی مو جود نہیں تھا اس سے آپ خو اندازہ لگائیں وزراء وزیراعلیٰ سے کتنے خفا ہیں،مجھے مجبوراً یہ قدم اٹھانا پڑیگا،ہم نے اہل بلوچستان سے وعدے کئے ہیں۔ 2018میں سب کو ہم نے ایک پیج پر لاکر بلوچستان عوامی پارٹی بنائی تھی، فردواحد کی وجہ سے پارٹی تباہی کی جانب جارہی ہے۔ پا ر ٹی دفتر میں پولیس لاکر ورکرزکو باہر نکالنا عوام کی فلاح نہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف نکلنے والے میرے جیسے پاگل کم ملیں گے چند ماہ پہلے سردار سرفراز بگٹی نے وزارت چھوڑی، پھر محمد خان لہڑی نے وزارت چھوڑا اور دوبار وزارت لیکر اپنے گاؤں چلے گئے۔ سردار صالح بھو تا نی نے بر ملا ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس عوام کیلئے بند ہے، چیئر مین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے 8مہینے قبل کہا تھا ایک سال صبر کریں اب صبر کا پیمانہ لبریزہوچکا ہے میں بلوچستان کے عوام اور پارٹی کو یرغمال نہیں ہونے دونگا۔
عبدالقدوس بزنجو