دھیرے دھیرے ملک کو ایجنٹ ماڈل بنایاجارہا ہے، رضاربانی
کراچی(سٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئررہنمااورسابق چیئرمین سینٹ رضاربانی نے کہاہے دھیرے دھیرے پاکستان کو ایجنٹ ماڈل بنایاجارہا ہے،یہ کتنی ستم ظریفی ہے جس شخص نے پاکستان کی عدلیہ کو جیل کے پیچھے دھکیل دیا اْس کیخلاف فیصلے دینے والی عدا لت کی تشکیل کو غلط قرار دیا جاتا ہے۔ممتاز قانون داں، سابق چیف الیکشن کمشنرفخرالدین جی ابراہیم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکامزید کہنا تھا فخرالدین ابراہیم ہم سے جدا نہیں ہوئے بلکہ ان کے قول فعل اور عمل کو آگے لیکر چلنا چاہیے اور مرحوم کے قول اور فلسفے کو آگے بڑھاتے ہوئے سوسائٹی کا موازنہ ضروری ہے۔ پہلے پاکستانی معاشرہ لبرل اور کافی بہترتھا لیکن اب جو صورتحال ہے اس میں یہ کہوں گا ایسی گھٹن زندگی میں کبھی نہیں دیکھی۔ ایوب کیخلاف بغاوت اور یحییٰ کیخلاف سول سوسائٹی اور سیاست کے تعین میں دشمن واضح تھا،آج ایسی ہائبرڈ جنگ ہے جس میں دشمن ہے بھی اور کھل کر سامنے بھی نہیں آتا۔ قانون کی بالادستی سے فخرو بھائی کا گہرا رشتہ تھا، میں لاہور ہائی کورٹ کے شارٹ آرڈر کی قانونی حیثیت پر نہیں جانا چاہتا مگر جس شخص نے پاکستان کی عدلیہ کو جیل کے پیچھے دھکیل دیا اس کیخلاف فیصلے دینے والی عدالت کی تشکیل کو ہی غلط قرار دیدیا گیا،کیا ہم کھلم کھلا معاشرے میں یہ کہہ رہے ہیں آپ آئین کو پامال کردیں کوئی بات نہیں؟آئین کو پھاڑا اور توڑا جارہا ہے،اگر یہ روش ہے تو بہتر ہے آج فخرالدین صاحب ہم میں موجود نہیں کیونکہ وہ اس حالت میں درد اور تکلیف محسوس کرتے۔ رضا ربانی نے کہا یہ باتیں بادشاہتوں میں ہوتی تھیں اگرکسی منصف کسی ریاست کے ستون کیخلاف بات کی تو منصف کا سر قلم کیا جاتا تھا۔احتساب کیخلاف کوئی بھی نہیں ہو سکتا لیکن وہ بلاامتیاز اور سب کا ہونا چاہیے،کچھ ادارے کہتے ہیں ہمارا الگ احتسا ب کا طریقہ کار ہے،نیب سے سرمایہ کاروں اور بزنس مینوں کو احتساب کے دائرے سے بھی نکال دیاہے تو اب احتساب صرف سیا ستد انوں کا رہ جاتا ہے۔ آج افسوس کی بات ہے ملک کا وزیر خارجہ واشنگٹن کے امریکی سامراج کے پاس بیٹھ کر یہ کہتا ہے پاکستان کا طالبا ن کو مذاکرات کی میز پر لانے میں ہمارا کیا کردار ہے؟امریکہ پاکستان کیساتھ نہ کبھی پہلے چلا اور نہ آئندہ چلے گا،اْنکے اپنے مفادات و تقا ضے ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ ملاقات میں نئی صورتحال سامنے آئی لیکن اس حوالے سے پاکستان، عوام اورنہ ہی پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا، آج ہماری معیشت عالمی سامراج عالمی بنک کے ہاتھوں گروی ہے۔
رضا ربانی