بیساکھیوں کے سہارے چلنے والی حکومت کی بنیادیں ہل چکی،حکمران عوام کو ریلیف دینے کے بجائے تکلیف دے رہے ہیں:مولانا عبدالغفور حیدری

بیساکھیوں کے سہارے چلنے والی حکومت کی بنیادیں ہل چکی،حکمران عوام کو ریلیف ...
بیساکھیوں کے سہارے چلنے والی حکومت کی بنیادیں ہل چکی،حکمران عوام کو ریلیف دینے کے بجائے تکلیف دے رہے ہیں:مولانا عبدالغفور حیدری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نےکہاہےکہ بیساکھیوں کےسہارےچلنےوالی حکومت کی بنیادیں ہل چکی ہیں،حکمران عوام کو ریلیف دینے کے بجائے تکلیف دےرہےہیں، صوبوں میں سر اٹھا تی بغاوت حکمرانوں کو لے ڈوبے گی،  ملکی معیشت تاریخی زوال کی طرف گامزن ہے،حکمرانوں کے غیر سنجیدگی کے باعث دنیابھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہورہی ہے، حج کو مزید مہنگاکر کے عوام کو مشکلات سے دو چار کر دیا گیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےمولاناعبدالغفور حیدری نے کہا کہ دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں آنے والی پیراشوٹ حکومت میں بیٹھے حکمرانوں کی نا اہلی اور بے حسی کے باعث ملکی معیشت کا دیوالیہ نکل چکا ہے جبکہ اہل اقتدار آئے روز غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اخباری بیانات سے کام لیتے ہیں، وزیر اعظم کی جانب سے یہ بیان دینا کہ سکون صرف قبر میں ہے سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہورہی ہے، کسی بھی ملک کے وزیر اعظم کی جانب سے عوام کیلئے اس طرح کے بیانات اس کے غیر سنجیدہ ہونے کاواضح ثبوت ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت کی بنیادیں ہل چکی ہیں اور ملک کے صوبوں میں بغاوت اٹھنے لگی ہے جو حکمرانوں کولے ڈوبے گی۔اُنہوں نے  کہا کہ  موجودہ حکمران عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ایک بھی میگا پروجیکٹ نہیں دے سکے جبکہ ملک میں آئے روز مہنگائی اپنی پروان چڑ رہی ہے جس کے باعث غریب اور بے روزگار عوام خود کشیاں کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  صوبوں میں شروع ہونے والی بغاوت عوام کیلئے نجات دہندہ ثابت ہوگی،موجودہ حکومت بیساکھیوں کے سہارے چل رہی ہے، سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں، ملک میں جمہوری کی بقاء کیلئے تمام سیاسی نمائندوں کوموثر کردارادا کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ موجوہ حکمران ملک و قوم کے منہ پر بد نما داغ ہیں جنہیں تاریخ میں سیاہ حروف سے یا د رکھا جائے گا،موجودہ حکومت کی جانب سے حج کے سفری اخراجات میں اضافہ کرنا باعث تشویش ہے۔

مزید :

قومی -