کھوکھر پیلس کیخلاف آپریشن حکومتی مشینری کو مہنگا پڑگیا، ضلعی انتظامیہ کو فوری پیلس خالی کرنے کا حکم

کھوکھر پیلس کیخلاف آپریشن حکومتی مشینری کو مہنگا پڑگیا، ضلعی انتظامیہ کو ...
کھوکھر پیلس کیخلاف آپریشن حکومتی مشینری کو مہنگا پڑگیا، ضلعی انتظامیہ کو فوری پیلس خالی کرنے کا حکم
سورس: Twitter/@ikramraja_92

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(آئی ا ین پی ) لاہور ہائی کورٹ نے کھوکھر پیلس کو گرانے کے 18 جنوری کے ڈی سی لاہور کے حکم پر عمل درآمد معطل کر دیا اور ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر کھوکھر پیلس خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے، عدالت نے سیٹلمنٹ کے لیے فریقین کو سول عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت بھی کی اور سول کورٹ کے حتمی فیصلے تک حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو مداخلت سے روک دیا ہے۔ 

توہین عدالت کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کھوکھر پیلس کس قانون کے تحت مسمار کیا گیا؟ متعلقہ قانون پیش کریں۔ چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیے ہیں کہ بادی النظر میں لگتا ہے کہ پیلس ایل ڈی اے قوانین کیخلاف ورزی پر مسمار کیا گیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب آصف عزیز بھٹی نے درخواست کی مخالفت کی اور دلائل میں کہا کہ درخواست گزار مجاذ عدالت جانے کے بجائے براہ راست یہاں آ گیا ہے۔ 

چیف جسٹس نے استفسار کیا کس کے حکم پر کھوکھر پیلس مسمار کیا گیا؟ سرکاری وکیل نے بتایا ڈی سی لاہور نے مسماری کا حکم دیا تھا اور چوبیس جنوری کو کھوکھر پیلس مسمار کر دیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ تئیس جنوری کو ڈی سی لاہور نے اے سی کو حکم دیا پھر درخواست گزار کو وقت دیے بغیر اگلے روز پیلس مسمار کر دیا گیا۔