دلی میں کسانوں کا ٹریکٹر مارچ، پولیس کے اتنے اہلکار زخمی کہ مودی سرکار ہل کر رہ گئی

دلی میں کسانوں کا ٹریکٹر مارچ، پولیس کے اتنے اہلکار زخمی کہ مودی سرکار ہل کر ...
دلی میں کسانوں کا ٹریکٹر مارچ، پولیس کے اتنے اہلکار زخمی کہ مودی سرکار ہل کر رہ گئی
سورس: Screen Grab

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہنگاموں میں پولیس کے 83 اہلکار زخمی ہوگئے۔

دلی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران بعض جگہوں پر تشدد کے واقعات پیش آئے جن کے نتیجے میں 83 اہلکار زخمی ہوئے۔

بھارت کی وفاقی حکومت نے دلی میں کسانوں کے احتجاج میں پیش آنے والے واقعات کے بعد امن و امان قائم رکھنے کیلئے مزید پیرا ملٹری فورس تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امن و امان کے پیش نظر نئی دلی میں رات 12 بجے تک کیلئے انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے جبکہ ریاست ہریانہ کے تین اضلاع سونی پت، پلوال اور جھجڑ میں صبح پانچ بجے تک کیلئے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس بند کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ آج بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی جانب سے نئی دلی میں ٹریکٹر مارچ کیا گیا جس میں بھارتی ریاستوں پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے لاکھوں کسانوں نے شرکت کی۔

کسانوں کے احتجاج کے دوران بعض مقامات پر ناخوشگوار واقعات بھی دیکھنے کو ملے ۔ پولیس نے ٹریکٹر مارچ کو روکنے کیلئے کسانوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ مظاہرین میں سے بعض لوگوں نے دلی کے تاریخی لال قلعے کا رخ کیا اور اس پر خالصتان تحریک کا جھنڈا لہرادیا۔

بھارتی کسان گزشتہ سال نومبر سے مودی سرکار کی جانب سے متعارف کرائے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود مودی سرکار کسانوں کے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔