موجودہ سیاسی نظام مسائل کے حل کی اہلیت نہیں رکھتا، شاہد خاقان
اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی نظام ملکی مسائل کے حل کی اہلیت نہیں رکھتا ہے،پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیاں غیر فعال ہیں، سیاسی جماعتوں میں اختلافی نقطہ نظر سننے کی گنجائش ختم ہوچکی ہے،اسی بناء پر پارلیمان گزشتہ پانچ سال میں ملکی مسائل کے حل میں ناکام رہی۔وائس آف امریکہ کو دئیے گئے انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب سیاست انتقام، دشمنی اور نفرت میں بدل جائے تو مکالمے کی گنجائش نہیں رہتی۔ پاکستان میں سیاست کو اسی نہج پر پہنچا دیا گیا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ جب معاشی و سیاسی مسائل اس نہج پر پہنچ جائیں تو ان کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ اس کے لیے ری امیجنگ پاکستان کے فورم سے گفتگو کا آغاز کیا ہے، مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ رہنماؤں نے ری امیجنگ پاکستان کے نام سے ایک تھنک ٹینک قائم کیا ہے جس کے تحت مختلف شہروں میں مزاکرے ہو رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کو گھمبیر صورتِ حال سے نکالنے کیلئے سب اداروں کو بیٹھ کر سوچنے کی ضرورت ہے جو کہ ان کی نظر میں نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مسائل کا حل آئین کے اندر ہے۔ آج ہم سب کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی، ان حالات میں صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرکے وفاق میں بھی الیکشن کا کہنا سنجیدہ مطالبہ نہیں ہے۔ حالات کی سنگینی اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ ملک کو نگران حکومت پر چھوڑا جائے۔ صوبائی اسمبلیوں کی اپنی مدت اور اپنی سیاست ہوتی ہے۔ قومی اسمبلی میں جب تک حکومت کے پاس اکثریت ہے تو آئینی طور پر وہ برقرار رہ سکتی ہے۔عام انتخابات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن رواں سال اکتوبر میں ہوں گے، کوئی بھی رواں سال ہونے والے انتخابات سے اجتناب نہیں کرسکتا، قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری سے صوبائی اسمبلیوں کا انتخابی عمل متاثر نہیں ہوگا۔ قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخاب 60 روز میں کرا دیے جائیں گے۔
شاہد خاقان عباسی