اک ڈاکٹر سے مشورہ لینے کو میں گیا
ناسازیِ مزاج کی کچھ ابتدا کے بعد
کرنے لگے وہ پھر مرا طبّی معائنہ
اک وقفۂ خموشیِ صبر آزما کے بعد
ضرباتِ قلب و نبض کا جب کر چکے شمار
بولے وہ اپنے پیڈ پہ کچھ لکھ لکھا کے بعد
ہے آپ کو جو عارضہ وہ عارضی نہیں
سمجھا ہوں میں تفکرِ بے انتہا کے بعد
لکھا ہے ایک نسخہِ اکسیر و بے بدل
دربارِ ایزدی میں شفا کی دعا کے بعد
لیجے نمازِ فجر سے پہلے یہ کیپسول
کھائیں یہ گولیاں بھی نمازِ عشا کے بعد
سیرپ کی ایک ڈوز بھی لیجے نہار منہ
پھر ٹیبلٹ یہ کھایئے پہلی غذا کے بعد
ان سے خلل پذیر اگر ہو نظامِ ہضم
پھر مکسچر یہ پیجئے اس ابتلا کے بعد
لازم ہے پھر جناب یہ انجیکشنوں کا کورس
اُٹھیں نہ ہاتھ آپ کے گر اس دوا کے بعد
تجویز کر دیئے ہیں وٹامن بھی چند ایک
یہ بھی ضرور لیجئے ان ادویہ کے بعد
پھر چند روز کھائیں یہ ننھی سی ٹیبلٹ
کھجلی اٹھے بدن میں اگر اس دوا کے بعد
چھے ماہ تک دوائیں مسلسل یہ کھایئے
پھر یاد کیجیے گا حصولِ شفا کے بعد
اک وہم تھا کہ دل میں مرے رینگنے لگا
اُن کے بیانِ نسخہِ صحت فزا کے بعد
کیمسٹ کی دکان بنے گا شکم مرا
ترسیلِ ادویات کی اس انتہا کے بعد
میں نے کہا کہ آپ مجھے پھر ملیں گے کب
روزِ جزا سے قبل کہ روزِ جزا کے بعد ۔۔۔۔!
کلام :انور مسعود