اگر انڈین ٹیم کل تک پاکستان پہنچ گئی تو ویسٹ ایشیا بیس بال کپ میں شامل ہوسکے گی: صدر پاکستان فیڈریشن بیس بال

اگر انڈین ٹیم کل تک پاکستان پہنچ گئی تو ویسٹ ایشیا بیس بال کپ میں شامل ہوسکے ...
اگر انڈین ٹیم کل تک پاکستان پہنچ گئی تو ویسٹ ایشیا بیس بال کپ میں شامل ہوسکے گی: صدر پاکستان فیڈریشن بیس بال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(افضل افتخار)پاکستان فیڈریشن بیس بال کے صدر سیدفخرعلی شاہ نے کہاہے کہ اگر انڈین بیس بال ٹیم  27جنوری کی شام تک پاکستان پہنچ گئی تو ویسٹ ایشیا بیس بال کپ2023ء میں شامل ہوسکے گی ،بصورت دیگر فلسطین، نیپال، بنگلہ دیش، سری لنکا، افغانستان اورمیزبان پاکستان سمیت صرف 6ٹیمیں انٹرنیشنل ایونٹ کھیلیں گی۔

سیدفخرشاہ نے پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈپٹی دائریکٹرجنرل شاہداسلام اور ٹورنامنٹ میں شریک ٹیم کپتانوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انڈین بیس بال فیڈریشن کے سیکرٹری ہریش کمار کا آڈیو پیغام سنایا جس میں انہوں نے کہاکہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ جمعہ کی صبح ہمیں بھارتی ھکومت سے کلیئرنس مل جائے اورہم کل پاکستان پہنچ جائیں۔

سیدفخرعلی شاہ نے بتایاکہ ویسٹ ایشیا بیس بال کپ  27 جنوری سے پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں شروع ہوگاجس کا افتتاحی میچ صبح 9بجے پاکستان اورافغانستان کے درمیان کھیلا جائیگا ، دوسرا میچ دن ایک بجے نیپال اور سری لنکاکے درمیان جبکہ تیسرا میچ فلسطین اورانڈیا کے درمیان ہوگا ، اگر انڈیا کی ٹیم پاکستان نہ آسکی تو ایونٹ سے باہرہوجائے گی اورپھر صرف 6ٹیمیں ہی ٹورنامنٹ میں شرکت کرینگی۔

انہوں نے بتایاکہ کورونا وائرس کے باعث تین سال کے دوران ایشیا میں بیس بال کاکوئی انٹرنیشنل ایونٹ منعقدنہیں ہوا جس کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان  ٹیم کوہوا اورپاکستان کی عالمی رینکنگ 12پوائنٹس کی تنزلی کیساتھ 33سے 45ہوگئی۔ ویسٹ ایشیا کپ انتہائی اہمیت کاحامل ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ کی 2بہترین ٹیمیں ایشین گیمز اور ورلڈکپ کوالیفائنگ رائونڈ میں شرکت کرتی ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ یہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹ روبن لیگ سسٹم کے تحت کھیلا جائے گا، ٹورنامنٹ کے تمام انتظامات مکمل ہیں، انہوں نے انٹرنیشنل ایونٹ کے کامیاب انعقاد کیلئے پاکستان سپورٹس بورڈ اور سپورٹس بورڈ پنجاب کے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بھارتی ٹیم کو بروقت ویزوں کے اجرا کیلئے وفاقی وزارت داخلہ، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور پاکستانی سفارتخانے کی کوششوں کو بھی سراہتے ہوئے کہاکہ انڈین ٹیم کی تاخیر ان کی اپنی وجہ سے ہورہی ہے کیونکہ بھارتی حکومت سے بروقت کلیئرنس نہیں ملی۔

مزید :

کھیل -