ریجنل ٹیکس آفس فیصل آبادنے 315 ملین روپے کے ری فنڈ کلیم ادا کر دیئے
فیصل آباد ( بیورورپورٹ) ریجنل ٹیکس آفس نے گزشتہ 15 دنوں میں 315 ملین روپے کے ری فنڈ کلیم ادا کر دیئے ہیں جبکہ 15 اگست تک دس لاکھ سے زائد مالیت کے کلیموں کی ادائیگی بھی کر دی جائیگی۔ یہ بات چیف کمشنر اِن لینڈریونیو ڈاکٹر محمد اکرم نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی نظام چلانے کیلئے ٹیکس ناگزیر ہیں مگر یہ بات باعث اطمینان ہے کہ فیصل آباد کے صنعتکاروں اور تاجروں کو ٹیکس دینے کے بارے میں اپنی ذمہ داری کا مکمل ادراک ہے اور وہ اس سلسلہ میں اپنی قومی ذمہ داریوں کو بطریق احسن پورا بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ٹیکس جمع کرنا ان کی ذمہ داری ہے مگر ان کی کوشش ہوگی کہ اس کام کو باہمی مشاورت سے کیا جائے تاکہ ٹیکس دہندگان میں کسی قسم کا خوف و ہراس پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مقامی ٹیکس دہندگان کے جائز مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کیا ہے تاہم جب محصولات کی وصولی میں کمی ہوتی ہے تو انہیں بھی سرکاری اہداف حاصل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنا پڑتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اپنے دور میں کوشش کریں گے کہ تمام مسائل اچھے طریقے سے حل ہوں۔ وہ کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ٹیکس دہندگا ن کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ تاجروں کو ٹیکس چور سمجھنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ سب پرانی باتیں ہیں۔
گزشتہ چند سالوں سے ایف بی آر کے کلچر میں ایک واضح تبدیلی آئی ہے جس کے تحت زیادہ تر مسائل کو باہمی افہام وتفہیم سے حل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے چارج لیا تو کلاتھ بورڈ کا مألہ کھڑا ہوا لیکن اسے فوری اور انتہائی اچھے طریقے سے حل کر لیا گیا۔ فیصل آباد چیمبر کے ٹیکس سے استثنیٰ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو بھی بہت جلد حل کردیا جائیگا۔ زیرو ریٹنگ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر اکرم نے کہا کہ شروع شروع میں بجلی ، گیس اور کوئلے کے ری فنڈ کلیمز کے مسائل تھے مگر اب ان کو تیزی سے نمٹایا جا رہا ہے ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ اس سلسلہ میں ایس او پی میں بہت سی چیزوں کو چیک کرنا پڑتا ہے جب صنعتکار ان کو پورا نہیں کر پاتے تو کلیمز کی ادائیگی میں تاخیر ہوتی ہے۔
Back t