نوشہرہ،پی ٹی آئی اضاخیل کے ناظمین کا ڈی پی او اور ایس ایچ او کیخلاف مظاہرہ

نوشہرہ،پی ٹی آئی اضاخیل کے ناظمین کا ڈی پی او اور ایس ایچ او کیخلاف مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نوشہرہ (بیورورپورٹ ) نوشہرہ کے علاقوں پیر پیائی، اضاخیل تحریک انصاف کے ناظمین کونسلروں اور عوام کا ڈی پی او نوشہرہ اور ایس ایچ او اضاخیل کے خلاف نوشہرہ پریس کلب کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ ڈی پی او اور ایس ایچ او پرا غوا برائے تاوان و ڈکیت گروہ کی سرپرستی کا الزام اگر آج تک زرسانگہ اور ان کے ڈکیت بیٹوں کے خلاف ہماری ایف آئی آر درج نہ کی گئی تو مین جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دینگے ہمارے زخمی ساتھوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کرکے حوالات میں بند کردیا گیا ہے جو کہ ہسپتال عملے اور اضاخیل پولیس کا ظالمانہ اقدام ہے ہمارے چار لاکھ روپے معززین کی موجودگی میں سٹامپ پیپر پر بطور قرضہ لیا تھا قرض کا تقاضا کرنے پرزرسانگہ کے بیٹے ہمارے ساتھ الجھ گئے اور نوبت ہاتھا پائی تک آگئی اور زرسانگہ کے ڈکیت بیٹوں نے ہم پر حملہ کر کے ہمیں زخمی کردیا اور جب ہم ہسپتال پہنچے تو انہوں نے ہسپتال عملے کے ساتھ ملی بھگت کرکے جعلی پٹیاں باندھ کر ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی جبکہ پولیس نے یک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے ہماری رپورٹ تک درج نہیں کی اور معززین علاقہ اس بات کے گواہ ہے کہ کسی نے بھی مخالفین کے گھر پر حملہ نہیں کیا بلکہ تلخ کلامی ہمارے گھر کے سامنے ہوئی میڈیا کو بھی واقعے سے لاعلم رکھا گیا اور ان سے بھی غلط رپورٹنگ کرواکر عوام اور حکومت کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ان خیالات کا اظہار یونین کونسل پیر پیائی سے ضلعی کونسلر شوکت نذیر ، تحصیل کونسلر حاجی محمد اقبال ، کاکی خان وغیرہ نے زرسانگہ کے بیٹوں سے متاثرہ افراد کے ہمراہ نوشہرہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور بعد ازں میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں ہم نے زرسانگہ کے بیٹوں سے اپنی چار لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تو انہوں نے ہمارے ساتھ تکرار کیا اور ہمارے ساتھ ہاتھا پائی شروع کی اور انہوں نے ہم پر حملہ کرکے ہم کو شدید زخمی کردیا جب ہم رپورٹ درج کرنے تھانے پہنچے تو پولیس نے رپورٹ درج کرانے سے صاف انکار کردیا اور ہمارے مخالفین کی رپورٹ درج کرلی کیومکہ زرسانگہ اور ان کے بیٹے مقامی باشندے نہیں ہیں اور علاقے میں سنگین وارداتوں کیلئے مکان لیا ہوا ہے اور سب کو معلوم ہے کہ پولیس ہمیشہ ڈکیت ، چور، اور رہزنوں کی پشت پناہی کررہی ہے ہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خان خٹک ، آئی جی پی کے پی کے اور ڈی آئی جی مردان ریجن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کا غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے ہمیں انساف دلائیں اور زرسانگہ کے بیٹوں سے قرض حسنہ واپس دلائیں ۔