پاناماکیس، جے آئی ٹی اراکین کی آمدن اور اثاثوں کی چھان بین کا امکان
اسلام آباد (ویب ڈیسک)وفاقی حکومت کی طرف سے پاناما کیس کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی کے اراکین کے اثاثوں اور آمدن کی چھان بین کا امکان ظاہر کیاجارہاہے اور چھان بین کے دوران کسی بھی قسم کی خامی پکڑی گئی تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے ۔
مقامی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءاور ان کے خاندان کی آمدن اور اثاثوں کا ریکارڈ بھی جمع کیا جا چکا ہے اورایک نجی فرم سے واجد ضیاءکے اثاثوں اور آمدن کے ریکارڈ کی تجزیاتی رپورٹ تیار کرائی جا رہی ہے۔ آمدن اور اثاثوں میں بڑا فرق ملا تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،بصورت دیگر میڈیا سیل کے ذریعے معلومات منظر عام پر لائی جائیں گی۔ذرائع کے بقول واجد ضیاءنے توقعات کے برعکس جے آئی ٹی تحقیقات کے دوران شریف خاندان سے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا اگرچہ فواد حسن فواد کو بھروسہ تھا کہ واجد ضیاءتحقیقاتی رپورٹ پر مددگار ثابت ہوں گے۔
دوسری طرف یہ بھی دعویٰ کیا جارہاہے کہ رحمان ملک کیساتھ مل کر شریف خاندان کی لندن جائیدادوں کی انکوائری کرنیوالے انعام الرحمان سحری کیخلاف بھی نیب سے ریکارڈ منگوالیاگیا ہے تاکہ اُنہیں پاکستان لایاجاسکے، انعام الرحمان سحری کو 1998 میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔