اگرضیاء الرحمان کاجرم صرف یہ ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ہیں تو ۔۔۔۔جے یو آئی ف کھل کرمیدان میں آگئی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علماء اسلام ف سندھ کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ اگرضیاء الرحمان کاجرم صرف یہ ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ہیں تو یہ کھیل خطر ناک نتائج کا حامل ہوگا،انجینئر ضیاء الرحمان نہ صرف محب وطن پاکستانی ہیں بلکہ محسن پاکستان مولانا مفتی محمود کے فرزند ہیں، سرکاری ملازمین اور بیوروکریٹس چاروں صوبوں کے مختلف علاقوں میں تعینات ہیں،تحریک انصاف اور اسکے اتحادیوں کو اپنی صفوں میں دہری شہریت اور جعلی ڈگریوں والے درجنوں لوگ کیوں نظر نہیں آتے، بعض جماعتیں صوبائیت، عصبیت اور لسانیت کو ہوا دیکر قوم کی وحدت کو نقصان پہنچا رہی ہیں مگر قوم اب باشعور ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان کی بحیثیت ڈپٹی کمشنر تعیناتی کی بلاجواز مخالفت پر تبصرہ کرتے ہوئے قاری محمد عثمان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی کا قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کراچی کے کسی ضلع کا ڈپٹی کمشنر تعینات کیا جانا آئین پاکستان کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی نہیں،سینکڑوں ایسے بیوروکریٹس اور اعلی افسران ہیں جو اپنے آبائی صوبوں سے باہر تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے پاکستان کا اہم ستون ہے،انجینئر ضیاءالرحمان کی کراچی کے کسی ضلع کے ڈپٹی کمشنر تعیناتی پر واویلا کرنے والے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ انجینئر ضیاء الرحمان کا اگر جرم صرف یہ ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ہیں تو یہ کھیل خطر ناک نتائج کا حامل ہوگا، انجینئر ضیاء الرحمن نہ تو دہری شہریت کے حامل ہیں اور نہ ہی معین قریشی،شوکت عزیز،مراد سعید،زلفی بخاری،علی امین گنڈاپور وغیرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انجینئر ضیاء الرحمن کی خدمات کئی ماہ سے سندھ حکومت کے پاس تھیں،انکی تعیناتی قانون اور میرٹ کے مطابق ہے، واویلا مچانے والے اپنا ریکارڈ درست کرلیں، انکی تعیناتی دیگر بیوروکریٹس اور اعلی افسران کی طرح میریٹ اور قانون کے مطابق عمل میں آئی ہے،جب انجینئر ضیاء الرحمان پنجاب میں ڈپٹی کمشنر تعینات تھے تو پی ٹی آئی کہاں تھی؟ کراچی کے بیوروکریٹس اور اعلی افسران آج بھی کے پی کے سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں تعینات ہیں، ہم نے تو کبھی بھی مخالفت نہیں کی پھر یہ طوفان کس کے کہنے پر کھڑا کیا جارہا ہے اور کیوں واویلا مچایا جارہا ہے؟۔