افغانستان میں اس وقت کتنے دہشت گرد فعال ہیں؟ عالمی ادارے نے اعداد وشمار جاری کردیے
کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن) اقوام متحدہ نےعالمی سطح پر دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی جس میں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان میں موجود دہشت گردوں سے جوڑے گئے ہیں۔
رپورٹ میں جہاں دیگر کئی امور پر روشنی ڈالی گئی وہیں یہ بھی بتایا گیا کہ افغانستان میں اس وقت 6سے ساڑھے ہزار ایسے دہشت گرد موجود ہیں جوپاکستانی پس منظر رکھتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں اور دونوں ممالک کے لیے خطرہ ہیں۔
ڈان نیوزکے مطابق رپورٹ میں کالعدم ٹی ٹی پی کو ’افغانستان میں سب سےبڑا دہشت گرد گروہ کہا گیا جس کی سربراہی عامر نور ولی کے پاس ہے، قاری امجد نائب سربراہ اور ترجمان محمد خراسانی ہیں‘۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے پاکستان میں متعدد ہائی پروفائل حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اسی طرح کے حملوں کے لیے جماعت الاحرار (جے یو اے) اور لشکر طیبہ کو سہولت کاری بھی فراہم کی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’داعش خراسان، داعش کی قیادت کی نظریے کو نافذ کر کے ’عالمی ایجنڈا‘ اختیار کرنے کی کوشش کررہا ہے جس میں افغانستان کی سرزمین کو دنیا کے بڑے خطے میں دہشت گردی کا اثر و رسوخ پھیلانے کا اڈا سمجھا جاتا ہے‘۔