پنجاب اسمبلی میں "تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ" کی منظوری،سینیٹر پروفیسر ساجد میر  بھی میدان میں آ گئے،بڑا اعلان کردیا 

پنجاب اسمبلی میں "تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ" کی منظوری،سینیٹر پروفیسر ساجد میر  ...
پنجاب اسمبلی میں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کےسربراہ سینیٹر علامہ پروفیسر ساجد میر نےپنجاب اسمبلی میں تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ کی منظوری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل اسلام کی روح کے مطابق  اور فرقہ واریت کے خاتمے کی بہترین کوشش ہے،جومٹھی بھر عناصر اس ایکٹ کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کررہے ہیں وہ ملک میں فساد پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

مرکز اہل حدیث106 راوی روڈ سے جاری اعلامیہ کے مطابق سینیٹر پروفیسر ساجد میر  نے کہا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ مگر اسلام سیاست سے زیادہ مقدم ہے،ہم اس بل کو پنجاب اسمبلی کا تاریخی اقدام قراردیتے ہیں،اس بل کی منظوری پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی اور اس بل کو تیار کرنے والی ٹیم اس کی تائید کرنے والے تمام ارکان اسمبلی مبارک باد کے مستحق ہیں۔ علامہ ساجد میر نے واضح کیا کہ اس ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،امہات المومنینؓ، اصحاب رسولؓ اور اہل بیت اطہار کی عزت وناموس پرہم ہر چیز قربان کرسکتے ہیں،حضرت امی عائشہ ؓ حضرت امیر معاویہ ؓ کی شان میں توہین برداشت نہیں کی جاسکتی ،اس ا یکٹ کے تحت جہاں بھی رسول اکرمﷺ کی ذات کا ذکر آئے گا ان کے نام کے ساتھ خاتم النبین ﷺلکھنا لازمی ہوگا،رسول اکرم ﷺ، اہل بیت اطہاؓر، خلفائے راشدینؓ، اصحاب رسول ؓ اور امہات المومنین ؓ بارے توہین آمیز کلمات قابل گرفت ہوں گے،اس پر کسی مسلمان کو اعتراض نہیں ہونا چاہیےمگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ سیکولر اور لبرل عناصر سب صحابہ کرامؓ،خلفائے راشدین ؓ اور ازاوج مطہرات ؓ کی دشمنی میں اکٹھے ہوگئے،مسلمانوں کو بھی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہو گا،جومٹھی بھر عناصر اس ایکٹ کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کررہے ہیں وہ ملک میں فساد پیدا کرنا چاہتے ہیں،یہ بل اسلام کی روح کے مطابق  اور فرقہ واریت کے خاتمے کی بہترین کوشش ہے۔

دریں اثنا ء مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے ناظم اعلی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کہا ہے کہ تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ کی پنجاب اسمبلی سے منظوری قابل تحسین اقدام ہے، تحفظ بنیاد اسلام  ایکٹ سے ملک سے فرقہ واریت کے خاتمہ، قابل اعتراض توہین آمیز مواد اور کتابوں کی اشاعت کی روک تھام میں مدد ملے گی،محرم الحرام میں مثالی امن قائم کرنے میں یہ ایکٹ معاون ثابت ہوگا،باقی صوبوں کی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی و سینٹ سے بھی اس ایکٹ کو منظور کرتے ہوئے پورے ملک میں فوری طور پر نافذ کیا ۔