فواد چوہدری نے نظر یہ پاکستان،اسلام اور علماء کے خلاف باتیں کر نے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے،علامہ زبیر ظہیر نے وفاقی وزیر کو کھری کھری سنا دیں
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے سر براہ علامہ زبیر احمد ظہیر نے تحفظ بنیاد اسلام بل2020پر انسانی حقوق کمیشن کی تنقید کو شر مناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر وں کو خوش کر نے کیلئے انسانی حقوق کمیشن بلا جواز منفی پر وپگنڈہ کر رہا ہے،وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی نظر یہ پاکستان،اسلام اور علماء کے خلاف باتیں کر نے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق علامہ زبیر احمد ظہیرکا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کمیشن کو بے گناہوں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی پر بولنے کی توفیق نہیں اور جب بھی بچوں اور خواتین کیساتھ زیادتی کے مجرموں کو پھانسی دینے کی بات کی جائے تو یہ ان انسانی درندوں کے دفاع کیلئے آگے آجاتے ہیں، کیا انسانی حقوق کمیشن کے ذمہ درندوں کی حفاظت کر نا ہے؟پاکستان میں اسلام کو کسی قسم کا کوئی خطر ہ نہیں مگر سیکولرازم اپنی موت ضرور مر رہا ہے، انسانی حقوق کمیشن پاکستان اپنے منفی عزائم کے ذریعے پاکستان میں اقلیتوں کو مسلمانوں کیساتھ لڑانے اور فر قہ واریت جیسے منصوبے پر کام کر رہا ہے،حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر وائے کہ انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے پیچھے کن لوگوں کا ہاتھ ہے؟۔
انہوں نےکہا کہ فواد چوہدری نے نظر یہ پاکستان اسلام اور علماء کے خلاف بات کر نے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے، وزیر اعظم عمران خان کو وفاقی وزیر فواد چوہدری کی باتوں کا سخت نوٹس لینا چاہیے ،ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ریاست مدنیہ میں فواد چوہدری جیسے لوگوں کا کابینہ کا حصہ ہونا چاہیے اور ایسے لوگ کس کو خوش کر نے کی کوشش کر رہے ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی نے نظر یہ پاکستان اور اتحاد امت کے لئے جو قانون منظور کیے اس پر صرف پاکستانی عوام ہی نہیں امت مسلمہ بھی انکو خراج تحسین پیش کرتی ہے اورہم ان تمام قوانین کا بھر پور تحفظ کر یں گے اور انکے خلاف ہونیوالے منفی پروپگنڈے کو مکمل طور پر ناکام بنایا جائیگا۔