’ کشمیر سے غلامانہ سوچ ابھی نہیں نکلی ‘ راجہ فاروق حیدرنے حیران کن بیان جاری کردیا
مظفر آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ کشمیر سے غلامانہ سوچ ابھی نہیں نکلی ،ایک ہفتے سے عمران خان صاحب اور ان کے وزراءآزاد کشمیر پر حملہ آوور تھے تو اس نے خرابی تو پیدا کرنی تھی ،جب نکاح ہوتا ہے تو دونوں نے قبول کرنا ہوتا ہے،ایک پارٹی تو قبول نہیں کرتی ، ہمارے سیٹنگ وزراء توڑے گئے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےراجہ فاروق حیدرنے کہا کہ دیکھیں جی میں عرض کروں ،کشمیر تقریبا ڈھائی سو سال سے غلامی میں ہے،پہلے مغلوں کی غلامی میں گیا ،پھر یہ پٹھانوں کی غلامی میں گیا ،پھر سکھوں کی غلامی میں گیا ،پھر ڈوگروں کی غلامی میں گیا تو کشمیر سے غلامانہ سوچ نکلی نہیں ہے،یہ الیکشن اسی سوچ کی عکاسی کرتا ہےکہ جب دریائے جہلم کے اس پار سے حملہ آوورہوا جائے تو پھر آزاد کشمیر کے لوگوں کا مینڈیٹ کیسے چوری کیا جاتا ہے؟ایک ہفتے سے عمران خان صاحب اور ان کے وزراءآزاد کشمیر پر حملہ آوور تھے تو اس نے خرابی تو پیدا کرنی تھی ،پھر بھی میں سمجھتا ہوں کہ مریم نواز کی قیادت میں جو مہم چلائی اس سے آزاد کشمیر کے لوگوں نے کچھ تو کیا ۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے حلقوں میں کچھ نشستیں ایسی ہیں جس میں پچاس اور سو ووٹوں کے فرق سے تحریک انصاف کو جتایا گیا ،مسئلہ یہ ہے کہ آزاد کشمیر میں جتنا سٹاف ہے پنجاب حکومت کا ہے،مجھے اپنا بھی نہیں پتا کہ الیکشن میں میری کیا پوزیشن ہے؟ایک حلقے میں تو مجھے کامیابی نہیں مل سکتی ،اس کی وجوہات معلوم کروں گا میں لیکن کچھ رپورٹس ایسی تھیں کہ پولیس کا بھی رویہ ٹھیک نہیں تھا ،اسی لئے میں نے پھر فوج کو کہا ،یہاں پولنگ ایجنٹس کو کاپیاں بھی نہیں دی گئیں ۔
انہوں نے کہا کہ جب نکاح ہوتا ہے تو دونوں نے قبول کرنا ہوتا ہے،ایک پارٹی تو قبول نہیں کرتی ،ن لیگ کی حکومت نے کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کو نہیں توڑا ۔