چین کے ہوٹل نے بےشرمی کے ریکارڈتوڑ دیئے،لڑکیوں کو ایسی حالت میں کام کرنے کو کہا جا تا ہے کہ ہر کوئی کانوں کو ہاتھ لگائے

بیجنگ (نیوز ڈیسک) دولت کے لالچ میں اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن ایک چینی ریستوران نے زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کےلئے بے شرمی کی تمام حدیں پھلانگ لی ہیں۔
لیاﺅننگ صوبہ کے علاقہ شینیانگ میں کھلنے والے ریستوران نے اپنی درجنوں خواتین ملازمین کو تقریباً برہنہ کر کے گاہکوں کی خدمت پر مامور کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ریستوران کے صدر دروازے سے داخل ہوتے ہی گاہکوں کا استقبال انتہائی قابل اعتراض حالت میں نظر آنے والی لڑکیاں کرتی ہیں جبکہ کھانا پیش کرنے اور بل وصول کرنے والی لڑکیوں کی حالت مذید شرمناک ہے۔
یہ ریستوران چاولوں سے بنی ایک مخصوص ڈش کونگی پیش کرتا ہے جسے انتہائی گرم حالت میں گاہکوں کو پیش کیا جاتا ہے۔ ریستوران نے مرد گاہکوں کے لئے خواتین ملازماﺅں جبکہ خواتین کے لئے صرف جانگیہ پہننے والے مرد ویٹروں کا بندوبست کر رکھا ہے۔ اگرچہ اس ریستوران میں گاہکوں کی بڑی تعداد آ رہی ہے تا ہم مقامی لوگ اسے بے حیائی کا مرکز قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس کا مالک پیسہ کمانے کے لئے ہر غیر اخلاقی حرکت کرنے پر تلا ہوا ہے۔