’شادی نہیں کرنی تو عدالت چلو‘،سعودی وکیل نے انوکھا کام کر ڈالا

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں ایک وکیل اپنا پیغام نکاح رد ہونے کی رنجش پر ایک بیوہ خاتون کو عدالت لے گیا۔ خاتون نے جدہ کی ایک عدالت میں بتایا کہ وکیل نے اس کے بیٹے کا کیس مفت لڑنے کا وعدہ کیا تھا لیکن جب بعد ازاں اس نے خاتون کی بیٹی کے لئے پیغام نکاح بھیجا، اور اس پیغام کو رد کر دیا گیا، تو وہ اپنی فیس کا مطالبہ لے کر خاتون کے خلاف عدالت چلا گیا۔
مزیدپڑھیں:وہ باتیں جو خواتین ہمیشہ مردوں سے چھپاتی ہیں
اخبار اوکاز ڈیلی کے مطابق وکیل ڈیڑھ لاکھ ریال کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن خاتون کا موقف ہے کہ چونکہ اس نے رضا کارانہ طور پر قانونی خدمات پیش کی تھیں لہٰذا وہ فیس کا حقدار نہیں ہے۔ اخبار کے مطابق جدہ بار ایسوسی ایشن کے کچھ اہکاروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایسی دستاویزات موجود ہیں کہ جن سے ثابت ہوتا ہے کہ وکیل نے خاتون کے بیٹے کا کیس رضاکارانہ طور پر لڑنے کی پیشکش کی تھی۔ ان اہلکاروں نے بھی خیال ظاہر کیا کہ وکیل بیوہ خاتون کی بیٹی کا رشتہ نہ ملنے پر مشتعل ہو کر خاتون کو عدالت لے گیا تھا۔