پاکستان کے بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس میں سنگین غلطی،اسرائیل کو ’’تسلیم ‘‘کرلیا گیا
لاہور(نعمان تسلیم خان) سابق آمر پرویز مشرف کے دورمیں اسرائیل کی ریاست کو تسلیم کرنے کی بات چلی تھی لیکن عوامی دباؤ کی وجہ سے مشرف حکومت اس بیل کومنڈے نہ چڑھا سکی۔ موجودہ حکومت نے تو ماضی کے تمام ریکارڈ ہی توڑ دئیے اور ایک ایسا کام کردیا ہے کہ جسے جان کر آپ نہ صرف حیران رہ جائیں گے بلکہ آپ کو شدید غصہ بھی آئے گا۔ موجودہ حکومت نے بین الاقوامی ڈرئیونگ لائسنس پر لکھا جانے والاFor all countries except Israelنکال دیا ہے اور ایسا معلوم ہورہا ہے کہ اس لائسنس کا حامل پاکستانی دنیا میں کہیں بھی گاڑی چلا سکتا ہے اور اسے اسرائیل میں بھی ڈرائیونگ کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔ پہلے جاری کئے گئے ڈرائیونگ لائسنسوں میں یہ واضح طور پر درج ہوتا تھا کہ اس لائسینس کا حامل دنیا بھر میں کہیں بھی گاڑی چلا سکتا ہے سوائے اسرائیل کے جبکہ اب جاری کئے گئے لائسنسوں میںیہ شق کہیں بھی نظر نہیں آرہی۔اگر کسی پاکستانی شہری کے پاس بین الاقوامی لائسنس ہو تو ویانا کنونشن کے مطابق وہ تمام ان ممالک میں گاڑی چلاسکتا ہے جس کے ساتھ حکومت پاکستان کے سفارتی تعلقات موجود ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے صہیونی ریاست کو اب تک تسلیم نہیں کیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ پاکستان کے سفارتی تعلقات اب تک قائم نہیں ہوسکے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ پر یہ عبارت لکھی ہوئی ملتی ہے جس میں بتایاجاتا ہے کہ یہ پاسپورٹ اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک کے لئے کارآمد ہے۔ماضی میں جتنے بھی بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے جاتے تھے ان میں واضح طور پر لکھا ہوتا تھا کہ اس لائسنس کا حامل دنیا بھر میں گاڑی چلا سکتا ہے سوائے اسرائیل کے۔ المناک پہلو یہ ہے کہ موجودہ حکومت کے کرتا دھرتاؤں نے نئے لائسنسوں میں اس عبارت کو نکالتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ یہ لائسنس اسرائیل میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔