بھارت سے فنڈنگ، متحدہ کیخلاف ٹھو س شواہد اکٹھے کئے جائیں، تا جر رہنما

بھارت سے فنڈنگ، متحدہ کیخلاف ٹھو س شواہد اکٹھے کئے جائیں، تا جر رہنما

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (اسد اقبال )تاجر تنظیمو ں کے رہنماؤ ں نے کہا ہے کہ بی بی سی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم اگر بھارت سے فنڈنگ لینے میں ملو ث ہے تو انٹیلی جنس اداروں کو اس کی تحقیقات کر کے ٹھو س شواہد اکھٹے کر نے چائیے اور جرم ثابت ہو نے پر قانو ن کے مطابق کاروائی عمل میں لانی چائیے کیو نکہ اس میں کو ئی شک نہیں کہ غیر ملکی طاقتیں پاکستان کا امن تباہ کر نے میں سازشیں رچا رہی ہیں ان خیالات کا اظہار آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نعیم میر ،مسلم لیگ ن کے چیئر مین عرفان اقبال شیخ ، پاکستان پبلشرز ایسو سی ایشن کے رہنماء ابو ذر غفاری ، پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کے جنرل سیکرٹری نبیل محمو دطارق ، آل پاکستان انجمن تاجران کے چیف ایگزیکٹو شیخ محمد ارشد اور تحریک انصاف بزنس فورم پنجاب کے صدر ملک شازید نے رد عمل کے دوران کیا ۔ رہنماؤ ں کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسیو ں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں ہو نے والی سر گر میوں پر نظر رکھیں اور ملک و عوام دشمن پالیسیاں بنانے والوں کے خلاف گھیر ا تنگ کر یں انھوں نے کہا کہ بی بی سی کی جانب سے جاری کر دہ رپورٹ میں واضح کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم بھارت سے فنڈنگ لے رہی ہے جس کے خلاف حکو مت کو تحقیقات کرنی چائیے کیو نکہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے جو ملک کی سالمیت اور امن و امان کو خراب کر نا ہے انھوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد اگر ایم کیو ایم بھارت کے ساتھ ملو ث قرار پاتی ہے تو اس کے خلاف قانو ن کے مطابق کاروائی کر نی چائیے اور اگرشواہد ملنے کے باوجود کاروائی نہ کی جائے تو یہ ملک دشمن افراد ہو نگے جو ملک کا امن تباہ کر رہے ہیں انھوں نے کہا کہ اگر فو ج اختیارات رکھتی ہے تو اس معاملہ میں فو ج کو بھی اپنا کردار ادا کر تے ہوئے محب وطن ہو نے کا ثبو ت دینا چائیے ۔انھو ں نے کہاکہ یہ موجودہ حکومت کی بھی ناکامی ہے جس کی ناک کے نیچے ملک دشمن عناصر کام کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہر صورت میں بھارتی دہشت گردی ناقابل برداشت جرم ہے جس پر ملکی انٹیلی جنس اداروں کو جانچ کر نی چائیے انھوں نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم بھارت کے ساتھ ملوث ہے تو کراچی جیسے معاشی مرکز اور ملک کے سب سے بڑے شہر کا امن تباہ کرنے والوں کو خمیازہ بھگتنا ہوگااور قانو ن کے مطابق ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنی چائیے ۔

مزید :

علاقائی -