یہ ایک قسم کے سگریٹ پینے والے افراد کا پھیپھڑوں کے سرطان کا نشانہ بننے کا خطرہ بے حد زیادہ ہوتا ہے، سائنسدانوں نے سب سے پریشان کن انکشاف کر دیا، آپ بھی اگلا سگریٹ سلگانے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں

یہ ایک قسم کے سگریٹ پینے والے افراد کا پھیپھڑوں کے سرطان کا نشانہ بننے کا ...
یہ ایک قسم کے سگریٹ پینے والے افراد کا پھیپھڑوں کے سرطان کا نشانہ بننے کا خطرہ بے حد زیادہ ہوتا ہے، سائنسدانوں نے سب سے پریشان کن انکشاف کر دیا، آپ بھی اگلا سگریٹ سلگانے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک) سگریٹ پینے والے جب اس کے نقصانات کے بارے میں بہت پریشان ہو جاتے ہیں تو ریگولر سگریٹ چھوڑ کر لائٹ سگریٹ کی جانب مائل ہو جاتے ہیں کیونکہ عام تاثر یہی پایا جاتا ہے کہ اس کے نقصانات بہت کم ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے ایسا سمجھنا صرف غلط فہمی ہی نہیں بلکہ اپنی جان سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔ 


ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ لائٹ سگریٹ، ریگولر سگریٹ کی نسبت کہیں زیادہ خطرناک ثابت ہوتے ہیں اور انہیں پینے والوں میں پھیپھڑوں کے کینسر ’ایڈینو کارسینو ما‘ کی شرح کہیں زیادہ پائی جاتی ہے۔ سائنسدان گزشتہ نصف صدی کی دوران پھیپھڑوں کے کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح پر تحقیقات کر رہے تھے۔ تحقیق کے دوران یہ انکشافات سائنسدانوں کے لیے بھی حیرت انگیز ثابت ہوئے کہ لائٹ سگریٹ ، جو کہ تقریباً نصف صدی قبل متعارف کروائے گئے ، کی ڈیمانڈ جس طرح بڑھی ہے اسی طرح پھیپھڑوں کے ’ایڈینوکارسینوما‘ کینسر کی شرح بھی بڑھی ہے۔
تحقیق کی سربراہی کرنے والے سائنسدان اوہائیوسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر پیٹر شیلڈز کا کہنا تھا ” لائٹ سگریٹس کے فلٹر میں ہوا کے لئے چھوٹے چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں۔ یہ سوراخ سگریٹ نوشوں اور عام لوگوں کو دھوکہ دینے کیلئے متعارف کرائے گئے تا کہ تاثر دیا جا سکے کہ یہ سگریٹ صحت کیلئے نسبتاً کم نقصادن دہ ہیں۔ ہماری تحقیق کے نتائج واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ فلٹر میں بنائے گئے سوراخ (ventilation holes ) ’ایڈینوکارسینوما‘ کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح سے منسلک ہیں۔ مزید تشویش کی بات یہ ہے کہ ہوا دار فلٹر آج بھی دنیا بھر میں بکثرت استعمال ہو رہے ہیں۔ “
رپورٹ کے مطابق فلٹر کے سوراخوں کی وجہ سے سگریٹ نوش دھوئیں کی بڑی مقدار پھیپھڑوں میں لے جاتے ہیں جس میں کینسر پیدا کرنے والے کیمیکل اور زہریلے مواد کی بھی مقدار زیادہ ہو تی ہے۔ لائٹ سگریٹ میں زہریلے کیمیکل مواد کی مقدار زیادہ ہونے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ فلٹر کے سوراخوں کی وجہ سے تمباکو کے جلنے کا عمل تبدیل ہو جاتا ہے۔ اس کے دھوئیں میں ’کارسینو جینز‘ نامی کینسر پیدا کرنے والے عناصر کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے جو پھیپھڑوںمیں زیادہ گہرائی میں جا کر بیٹھ کر جاتے ہیں، جس کی وجہ سے کینسر پیدا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور برطانیہ میں سگریٹ کی ڈبی پر ’لائٹ‘ یا ’کم ٹار والے‘ لکھنے پر پابندی لگا دی گئی ہے، تا کہ عوام کو گمراہ نہ کیا جا سکے۔ تحقیق کرنے والے سائنسدانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سوراخ دار فلٹر کا استعمال ممنوع قرار دیا جائے، یا کم از کم لائٹ سگریٹ کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔

مزید :

تعلیم و صحت -