دوہری شہریت کا دہرامعیار

دوہری شہریت کا دہرامعیار
دوہری شہریت کا دہرامعیار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دوہری شہریت سے مراد کسی بھی ملک کی شہریت کی وہ حیثیت جس میں کوئی باشندہ ایک ملک کی بجائے دو مختلف ممالک کی شہریت رکھتا ہو۔ بین الاقوامی سطح پر اس قانون کی کوئی خاص حیثیت تو نہیں ہے لیکن پاکستان سمیت بہت سے ممالک ایسے ہیں جن کے اپنے قوانین میں سے دوہری شہریت کاقانون اچھی خاصی اہمیت کا حامل ہے. پاکستان سمیت دوسرے ممالک کے قوانین کے مطابق ایک شخص دو شہریت رکھ سکتا ہے.
دوہری شہریت کی اجازت پاکستان سمیت 16 ممالک میں ہے جن میں آسٹریلیا، بلجئیم،کینیڈا، مصر، فرانس، آئس لینڈ، اطالیہ، اردن، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، سویڈن، سویٹزرلینڈ، شام، مملکت متحدہ اور ریاستہائے متحدہ امریکا شامل ہیں. جبکہ کچھ ممالک میں دوہری شہریت کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کیا جاتا، ایسے ممالک میں شہریت حاصل کرنے کے لیے اس شخص کو اپنی پہلی شہریت کو چھوڑنا پڑتا ہے. آسٹریا، آذربائجان، بھارت، انڈونیشیا، جاپان اور قازقستان میں اگر کوئی شہری رضاکارانہ طور پر اپنی شہریت تبدیل کرتا ہے تو خودکار طور پر اس شخص کی شہریت ان ممالک سے ختم ہو جائے گی۔
آخر دوہری شہریت رکھی ہی کیوں جاتی ہے اور دوہری شہریت رکھنے والے کو کیا کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟؟؟
دوہری شہریت رکھنے کی وجوہات سے ہمارے ملک کے بہت سے لوگ ناواقف ہیں. دوہری شہریت رکھنے کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سے چند ایک وجوہات بیان کرنا ضروری سمجھتا ہوں. دوہری شہریت اس لیے رکھی جاتی ہے کہ دوہری شہریت کا حامل شخص دونوں متعلقہ ممالک کی ذمہ داری میں آتا ہے اور دونوں ممالک کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ اس شہری کو اتنے ہی حقوق دے جتنے حقوق باقی شہریوں کو دیے جاتے. نا صرف یہ کہ بلکہ دوہری شہریت سے متعلقہ شخص دونوں ممالک میں ووٹ کا حق استعمال کر سکتا ہے ۔کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی دوہری شہریت کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ متعلقہ شخص دونوں ممالک میں کاروبار کر سکتا ہے اپنی جائیدادیں بنا سکتا ہے اور وہ جب چاہے دونوں ممالک کا پاسپورٹ بھی استعمال کر سکتا ہے.
دوہری شہریت کا شور شرابا پاکستان میں سب سے پہلے 2013 میں سننے کو ملا. جب ڈاکٹر طاہرالقادری نے نظام کی تبدیلی، انتخابی اصلاحات اور الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے لیے لانگ مارچ کیا اور اسلام آباد میں دھرنا دیا. دھرنے کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری کو حکومتی وزراء کی طرف سے کینیڈی کہہ کر مخاطب کیا جاتا رہا نا صرف یہ بلکہ حکومتی وزراء میڈیا پر بیان دیتے رہے کہ کینیڈین نیشنیلٹی رکھنے والا شخص ملکِ پاکستان سے وفاداری کیسے نبھا سکتا ہے. حکومت کا منفی رویہ دیکھتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے فروری 2013 میں الیکشن کمیشن کی از سر نو تشکیل کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا. سپریم کورٹ نے پٹیشن سماعت کے لئے منظور کی لیکن سماعت کے دوران عدالت نے ایک بھی سوال الیکشن کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے نہ کیا بلکہ ہر سوال میں دوہری شہریت کو جواز بناتے ہوئے یہ کہا گیا کہ آپکو آئینی حق ہی نہیں ہے کہ آپ سپریم کورٹ میں کسی ادارے کے خلاف پٹیشن دائر کریں. جس پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ "میں یہاں کسی شیخ الاسلام کی حیثیت سے نہیں ایک ووٹر کی حیثیت سے آیا ہوں. دوہری شہریت کوئی جرم نہیں اور نہ ہی آئین میں کوئی اعتراض ہے، پاکستان کا سولہ ممالک سے دوہری شہریت کا معاہدہ ہے".
اس پس منظر کو بیان کرنے کی وجہ گزشتہ دورِ حکومت اور جولائی میں ہونے والا الیکشن ہے. جی ہاں معزز قارئین 2018 کے لیے جب امیدواروں نے کاغذات نامزدگی بمع حلف نامہ جمع کروایا تو کروڑوں کے اثاثے تو سامنے آئے لیکن ساتھ ہی ایف آئی اے نے اسکروٹنی کے بعد الیکشن کمیشن کو دوہری شہریت کے حوالے سے رپورٹ بھی جمع کروائی.
ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق 60 امیدوار یو کے کی شہریت رکھتے ہیں۔ جبکہ 26 امیدواروں کے پاس امریکہ اور 24 کے پاس کینیڈا کی شہریت ہے۔ تین کے پاس آئر لینڈ اور دو کے پاس بیلجیم کی شہریت ہے۔ اس لسٹ میں آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، ساو¿تھ افریقہ، ازبکستان اور سنگا پور کی شہریت رکھنے والے امیدوار بھی ہیں۔
ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق ک±ل 122 امیدوار دوہری شہریت کے حامل ہیں. اس رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک سوال جنم لیتا ہے کہ اگر کینیڈا کی نیشنیلٹی رکھنے والا شخص (جس کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں) پاکستان کا وفادار نہیں ہو سکتا تو جو 122 ارکان پارلیمنٹ پانچ سال ہم پر حکومت کر کے گئے وہ پاکستان کے یا پاکستانی عوام کے وفادار کیسے ہو سکتے ہیں. جن کا مرنا جینا پاکستان میں نہیں دوسرے ممالک میں ہے جن کا علاج جائیداد بیوی بچے سب کچھ باہر ہے. یہاں تو وہ صرف پیسے کمانے آتے ہیں.اس دوہرے معیار پر سوائے افسوس کے کچھ نہیں کیا جاسکتا. دوہری شہریت والوں کا سعید نقوی کی نظر میں یہ حال ہے
~ اپنی جیب میں رکھتا ہوں میں
دونوں خطوں کی اک پہچان
تاکہ بھول نہ جاو¿ں میں یہ
اپنی ذات اور نام نشان
دعا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان کو ایماندار اور مخلص قیادت نصیب فرمائے آمین.

۔۔

 نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں,ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

بلاگ -