آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں دو گواہان کے بیانات قلمبند
لاہور(نامہ نگار)احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں دو گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد مزیدسماعت 29 جون پرملتوی کر دی،احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چودھری نے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس کی سماعت کی،اس کیس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، یادرہے کہ اس کیس م یں عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو حاضری سے استثنیٰ دے رکھا ہے۔، کیس کی سماعت شروع ہوئی تو نیب کے پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ آشیانہ اقبال کیس کے 3 گواہ امیر حمزہ، احمد جنید زیدی اور شفیق اعجاز بھی عدالت میں موجود تھے،دوران سماعت فاضل جج نے کیس کے غیرمتعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کا حکم بھی دیا، محکمہ پی ایل ڈی سی کے ملازم گواہ شفیق اعجاز نے اپان بیان قلمبندکروایا
جبکہ آشیانہ ریفرنس میں دوسرے گواہ پی ایل ڈی سی کے ملازم امیر حمزہ نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ 16 اگست 2012 کو آشیانہ کا ٹینڈرز دینے کے لئے اجلاس ہوا، اجلاس میں کنٹریکٹر کی کارکردگی رپورٹ اور انکی مالی طور پر کمپنی کا جائزہ لیا گیا، 9 ستمبر 2012 کو البیراک کمپنی کے نام خط لکھ گیا، گزشتہ روزمیاں شہباز شریف کی جگہ محمد نواز ایڈووکیِٹ اور فواد حسن فواد کی جگہ محمد شہباز نے حاضری لگوائی، گزشتہ روزعدالت میں دو گواہان کے بیانات قلمبند کئے گئے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت29 جون تک ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کو طلب کر لیا ہے،عدالت نے ملزمان احد چیمہ اور شاہد شفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی ہے،نیب کی جانب سے میاں شہباز شریف, فواد حسن فواد اور احد چیمہ سمیت 13 ملزمان کو ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔