لاک ڈاﺅن کے دوران مردانہ کمزوری کا شکار مردوں کی تعداد میں اضافہ، اصل وجہ سامنے آگئی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں ماہرین نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ لاک ڈاﺅن کے دوران مردانہ کمزوری کے شکار مردوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے اور انہوں نے اس کی اصل وجہ بھی بیان کر دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سپرڈرگ نامی کمپنی کے زیرانتظام کی جانے والی اس تحقیق میں ماہرین نے بتایا ہے کہ لاک ڈاﺅن کے دوران مردانہ کمزوری کے شکار مردوں کی تعداد میں 13فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
گوگل ڈیٹا سے بھی معلوم ہوا ہے کہ لاک ڈاﺅن کے دنوں میں مردانہ کمزوری کے متعلق پہلے کی نسبت کئی گنا زیادہ مردوں نے انٹرنیٹ پر سرچ کیا۔ یہ تعداد گزشتہ بارہ ماہ کی بلند ترین تعداد تھی۔ ماہرین نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ ایک طرف کورونا وائرس کی وباءکے باعث آنے والا ذہنی دباﺅ اور ٹینشن اور دوسری طرف گھر میں فارغ بیٹھے شراب کا زیادہ استعمال، یہ دونوں مردانہ کمزوری کے شکار مردوں کی تعداد میں اضافے کی بنیادی وجوہات ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ رچرڈ کیمور کا کہنا تھا کہ ”کورونا وائرس اور لاک ڈاﺅن کی وجہ سے لوگوں کی عادات بہت کچھ تبدیل ہوئی ہیں اور کچھ منفی عادات میں شدت آ گئی ہے جیسا کہ شراب نوشی۔ اس کے علاوہ لوگوں کے ورزش کرنے کی شرح بھی تیزی سے کم ہوئی ہے جس کی مختلف عارضوں کی شرح بھی بلند ہوئی ہے، جن میں سے ایک مردانہ کمزوری ہے۔“