فورٹ ناکس، امریکی سونے کو محفوظ رکھنے والا قلعہ جہاں امریکی صدر بھی نہیں جاسکتا

فورٹ ناکس، امریکی سونے کو محفوظ رکھنے والا قلعہ جہاں امریکی صدر بھی نہیں ...
فورٹ ناکس، امریکی سونے کو محفوظ رکھنے والا قلعہ جہاں امریکی صدر بھی نہیں جاسکتا
سورس: Wikimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سونا ایک ایسی قیمتی اور لازوال دھات  ہے جو  پوری انسانی تاریخ میں انتہائی اہمیت کی حامل رہی ہے، یہ دھات پہلے خود کرنسی کے طور پر استعمال ہوتی تھی لیکن جب کاغذ کی  کرنسی آئی تو اس کی قیمت کے برابر نوٹ بننے لگے، آہستہ آہستہ سونے کو  کئی ملکوں نے کرنسی کے سٹینڈرڈ کے طور پر ختم کردیا اور اپنی مرضی سے نوٹ چھاپنے لگے ۔ امریکہ نے سنہ 1971 میں سونے کو کرنسی کے سٹینڈرڈ کے طور پر ختم کردیا تھا لیکن سونے کی اہمیت آج بھی اپنی جگہ قائم ہے اور یہ آج بھی اتنی ہی قیمتی دھات ہے جتنی پتھر کے زمانے میں ہوتی تھی، اسی لیے اس کو محفوظ رکھنے کیلئے طرح طرح کے جتن کیے جاتے ہیں، دنیا کے تمام ملکوں نے سونے کے سرکاری ذخائر کو محفوظ کرنے کیلئے  ایسی ایسی عمارات بنا رکھی ہیں جن میں نقب لگانا نا ممکن ہے، آج  ہم ان ساری عمارات یا تجوریوں کا ذکر تو نہیں کریں گے البتہ آپ کو امریکہ کا سرکاری سونا محفوظ رکھنے والی تجوری فورٹ ناکس کے بارے میں بتائیں گے جو امریکی ریاست کینٹکی میں موجود ہے اور یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں امریکی صدر تک کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔

 فورٹ ناکس کی تعمیر سنہ 1937 میں کی گئی تھی، اس کی تعمیر پر اس وقت پانچ لاکھ 60 ہزار ڈالر کے اخراجات آئے جو موجودہ دور کے 10 ملین ڈالر بنتے ہیں۔ اس کی تعمیر  میں بیالیس سو مربع گز کنکریٹ کا استعمال کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس میں 16 ہزار کیوبک فٹ گرینائٹ، ساڑھے سات سو ٹن سٹیل اور چھ سو ستر ٹن سٹرکچرل سٹیل   استعمال ہوا۔اس عمارت کی چھت بم پروف ہے اور اس کی مرکزی تجوری کا دروازہ 21 انچ موٹا ہے جس کا وزن 22 ہزار کلو سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نہ تو اس کو توڑا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس میں نقب لگائی جاسکتی ہے۔

فورٹ ناکس میں کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں ہے ، چاہے وہ پھر امریکہ کا صدر ہی کیوں نہ ہو،  تاریخ میں صرف ایک امریکی صدر ایسے ہیں جو فورٹ ناکس میں گئے اور وہ تھے فرینکلن ڈی روز ویلٹ، انہیں فورٹ ناکس کی سیکیورٹی کے حوالے سے تحفظات تھے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران سنہ 1943 میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر دشمن نے حملہ کردیا تو فورٹ ناکس تباہ ہوجائے گا،  جس کے بعد انہیں یہاں کا دورہ کرایا گیا اور انتظامیہ نے ان کے تحفظات دور کیے۔

کوئی شخص بھی یہ نہیں جانتا کہ فورٹ ناکس میں کتنا سونا رکھا گیا ہے، کہا جاتا ہے کہ اس میں 147 اعشاریہ تین ملین اونس سونا  موجود ہے،  موجودہ مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے اس سونے کی کل قیمت 190 ارب ڈالر بنتی ہے۔ ایک رائے یہ بھی ہے کہ امریکہ کے سونے کے آدھے ذخائر یہاں رکھے گئے ہیں،  یہاں یہ بھی واضح رہے کہ امریکہ کے پاس دنیا میں سونے کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے جس کا وزن آٹھ ہزار ایک سو تینتیس ٹن بنتا ہے۔ امریکہ کے بعد  سب سے زیادہ سونا رکھنے والا ملک جرمنی ہے جس کے پاس امریکہ کے مقابلے میں تقریباً پانچ ہزار ٹن  کم سونا ہے۔سازشی نظریات پھیلانے والے سمجھتے ہیں کہ فورٹ ناکس میں سونا ہے ہی نہیں بلکہ یہ صرف ایک دھوکہ ہے، امریکی حکومت اپنے سونے کے تمام ذخائر پہلے ہی فروخت کرچکی ہے۔اس حوالے سے مکمل تفصیل جاننے کیلئے ڈیلی پاکستان ہسٹری کی یہ ویڈیو دیکھیں۔

ہماری مزید تاریخی اور دلچسپ ویڈیوز دیکھنے کیلئے "ڈیلی پاکستان ہسٹری" یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں

مزید :

ڈیلی بائیٹس -