مویشی منڈیو ں میں ناقص انتظامات، جانوروں پر ٹیکس سے بیوپاری پریشان

مویشی منڈیو ں میں ناقص انتظامات، جانوروں پر ٹیکس سے بیوپاری پریشان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
مانگا منڈی (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار)  قربانی کے جانوروں کی خریدو فروخت اور منڈیوں والوں کی لوٹ مار ناقص انتظامات اور دیگر شہروں سے آئے ہوئے ایک بڑی تعداد میں بیوپاریوں کے ساتھ ٹیکس کی مد میں ہونے والی زیادتیوں پر پنجاب حکومت کو فوری نوٹس لینا چاہیے ان خیالات کا اظہار  نیشنل پریس کلب مانگا منڈی کے سرپرست اعلیٰ اور بزرگ صحافی حاجی ملک ممتاز حسین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ان منڈیوں میں ہونے والی زیادتیوں کا پنجاب حکومت کو فوری طور پر نوٹس لینا چاہیے تاکہ اس سنت ابراہیمی کی ادائیگی میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے انہوں نے مزید کہا کہ سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے ملک بھر کی مویشی منڈیوں میں گہما گہمی بڑھتی جا رہی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ خریدار اور بیوپاری دونوں ہی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نالاں نظر آرہے ہیں، تاہم سال بہ سال جانورں کی قیمتوں میں اضافے نے قربانی کے فریضے کے سلسلے میں تو کمی نہیں کی تاہم مہنگائی کے باعث اجتماعی قربانی کا رجحان ضرور بڑھ گیا ہے۔ عید الاضحی کا دن سال میں ایک بار آتا ہے کتنے دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ اس دن بھی ان منڈیوں میں جگا ٹیکس  کی ریت پہلے سال سے بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے مگر افسوس کے منڈیوں میں خرید و فروخت کرنے والوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا انہیں وہاں پر کوئی سہولت میسر نہیں آتی موجودہ حکومت کو فوری طور پر اس جانب توجہ دینی چاہیے فی جانور پر لگایا گیا ٹیکس واپس لینا چاہیے اور دیگر شہروں سے آئے ہوئے جانور فروخت کرنے والے بیوپاریوں کو وہاں منڈیوں میں ان کے جانوروں اور انہیں سہولیات میسر ہونی چاہیے انہیں ہر چیز مہنگی  ملتی ہے تو پھر یہ اپنے جانوروں کے دام بھی بڑھا دیتے ہیں لوگ جب کہ پہلے ہی ہر دو سرا شخص مہنگائی کی وجہ سے سخت پریشان ہے۔
 اس وقت اس مہنگائی نے جو حالات پیدا کر دیئے ہیں ایسے وقت میں قربانی لوگوں کی پہنچ سے بہت دور ہوتی جا رہی ہے