دہشتگرد کوئی بھی ہو چھوڑا نہ جائے ،نواز شریف کی رینجرز کو ہدایت
کراچی (سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،اے این این ) کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن سے متعلق تجزیاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر دی گئی ہے جس میں 1130ایام کی کارکردگی کے حوالے سے موازنہ پیش کیا گیا ہے جبکہ نواز شریف نے پولیس اور رینجرز کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کا امن واپس لا کر دم لیں گے ،وفاقی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹاسک میں کامیابی کے لئے ہر ممکن معاونت کرے گی۔دہشت گرد کوئی بھی ہواسے چھوڑا نہ جائے۔وزیر اعظم کے زیر صدارت امن و امان سے متعلق فیصل بیس کراچی میں اجلاس ہواجس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، کورکمانڈرکراچی ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ بھی شریک تھے ، کراچی میں جاری آپریشن پر کورکمانڈر کراچی اورڈی جی رینجرز نے اجلاس کو بریفنگ دی ، اس موقع پر وزیراعظم نے عزم ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک آپریشن جای رہے گا ، کراچی میں جلد امن و استحکام ہو گا ، کراچی کا امن واپس لے کر رہوں گا ۔انہوں نے کراچی میں جرائم کی شرح میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ، وزیر اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خصوصی ہدایات جاری کیں اور کہا وفاقی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹاسک میں کامیابی کے لئے ہر ممکن معاونت کرے گی ۔ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔کراچی میں ہر قیمت پر امن بحال کیاجائے گا۔ وزیراعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جب سے آپریشن شروع ہوا ہے جرائم میں کمی ہوئی ہے۔ اجلاس میں سندھ پولیس کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کو ٹارگٹڈ آپریشن سے متعلق تجزیاتی رپورٹ بھی پیش کی جس میں کراچی آپریشن کے 565 دنوں کا موازنہ ، آپریشن سے پہلے کے 565دنوں سے کیا گیا ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کراچی آپریشن میں پولیس کو واضح کامیابیاں ملی ہیں ۔5ستمبر 2013 سے 23 مارچ 2015 تک کے 565 دنوں کے بارے میں کراچی پولیس کا دعویٰ ہے کہ مجموعی طورپر پولیس مقابلوں میں مختلف جرائم میں ملوث200 ملزمان ہلاک ہوئے جبکہ آپریشن کے بعد 565دنوں میں 895 ملزم ہلاک ہوئے۔آپریشن سے پہلے1810 پولیس مقابلے ہوئے جبکہ آپریشن کے بعد2687 مقابلہ ہوئے ۔کراچی آپریشن سے پہلے 1347 قتل کے ملزمان گرفتار ہوئے ،آپریشن سے پہلے283 بھتہ خور بعد میں 487 گرفتار ہوئے ۔ اغوا برائے تاوان کے97 ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ بعد میں 108 گرفتار کئے گئے۔ آپریشن کے دوران 2014 میں ٹارگٹ کلنگ سمیت مختلف واقعات میں142 اہلکار شہید ہوئیجبکہ 2015 میں اب تک یہ تعدادصرف 28 ہے۔کراچی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے کراچی آپریشن کے565 دنوں کے دوران50ہزانو افراد کو گرفتار کیا جبکہ پہلے کے دنوں میں39ہزار319 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔کراچی پولیس نے وزیراعظم کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے۔
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک+اے این این ) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک عوام خود کومحفوظ تصور نہیں کرتے۔کراچی اسٹاک ایکسچینج میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں کو ایوارڈز دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کو آخری حد تک لے جائیں گے،جنہوں نے یہ جنگ ہم پر مسلط کی ہے انہیں شکست ہوگی۔نواز شریف نے کہاکہ کراچی کو دوبارہ روشنیوں کو شہر بنانا ہے تو یہاں آپریشن بہت ضروری ہے، یہ آپریشن کسی سیاست جماعت کے خلاف نہیں بلکہ جرائم پیشہ عناصر کیخلاف ہے ۔کراچی میں آپریشن تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر شروع کیا گیا اور اسی کی وجہ سے شہر میں جرائم پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے، وہ وقت جلد ہی آنے والا ہے جب شہر قائد سے جرائم کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا ،اس کے بغیر خوشحالی نہیں آسکتی اور کراچی میں ترقی نہیں ہوگی تو پاکستان میں بھی ترقی نہیں ہوگی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، حکومت توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے ہر ذریعہ استعمال کررہی ہے، ہمیں سخت محنت کرکے ملک کو مشکلات سے نکالنا ہوگا۔ اُنہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے جو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔