وزیراعظم کا دورہ سندھ ،گورنر کی عدم موجودگی ،رخصتی کا وقت آگیا
کراچی (تجزیہ : مبشرمیر) گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کی وزیراعظم نواز شریف کے دورہ کراچی کے موقع پر عدم موجودگی اور گورنر ہاؤس میں اجلاس نہ بلانے کی بات اس جانب واضح اشارہ دکھائی دیتا ہے کہ ان کی اقتدار کے ایوان سے مستقل رخصتی کا وقت قریب آگیا ہے ۔گورنر ہاؤس کی بجائے فیصل ایئربیس پر وزیراعظم کا پڑاؤ ڈالنا اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ ان پر اب اعتماد نہیں کیا جارہا ۔ڈاکٹرعشرت العباد بحیثیت گورنر سندھ بارہ برس گذارنے کے باوجود اس لحاط سے شاید بدقسمت تصور کیے جائیں کہ وفاقی دارالحکومت ،سکیورٹی کے اداروں کے علاوہ ان کی اپنی پارٹی ایم کیو ایم بھی ان کو سپورٹ نہیں کررہی ہے ۔سب کو خوش رکھنے اور ہردلعزیز ہونے کی شہرت رکھنے والے ڈاکٹر عشرت آج زیادہ تنہا دکھائی دیتے ہیں ۔کراچی کے کئی بزنس لیڈر جنہوں نے ماضی میں ان کے اعزاز میں کئی پروگرامز منعقد کیے شاید ان کو وقت رخصت الوداع کہنے کے لیے دو لفظ بھی ادا نہ کرپائیں ۔پھانسی کی سزا کا منتظر صولت مرزا جس سے ایم کیو ایم اعلان لاتعلقی کرچکی ہے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد جس میں گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد پر بھی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا ان کی پوزیشن اور خاص طور پر کریڈیبلٹی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے ۔یہ بات ماضی میں بھی کئی بار سامنے آئی کہ ایم کیو ایم کی قیادت نے گورنر سندھ پر کھلے عام عدم اعتماد کا اظہار بھی کیا اور بعض اوقات مستعفی ہونے کا مشورہ بھی دیا لیکن ڈاکٹر عشرت العباد اپنی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب رہے جس کی وجہ ان کے اعلیٰ سطح پر تعلقات کی طرف اشارہ کیا جاتا تھا اور سفارتی حلقوں میں بھی ان کی پذیرائی دیکھنے میں آتی تھی ۔مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنما اور وفاقی وزیر خزانہ کے وہ بہت قریب تصور کیے جاتے تھے ان کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو عزیز آباد میں بھی اپنے ہمراہ لے کر گئے تھے ۔آج کل سیاسی حلقوں میں یہ بات زیر بحث ہے کہ گورنر شپ سے علیحدگی کے بعد ڈاکٹر عشرت العباد کا سیاسی مستقبل کیا ہوگا ؟ کیا ایم کیو ایم میں عہدہ حاصل کرسکیں گے ۔نیا گروپ تشکیل دیں گے ،سیاست سے کنارہ کش ہو کر خاموش زندگی گذاریں گے ،پاکستان میں رہیں گے یا دبئی منتقل ہوجائیں گے یا پھر سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی سیاسی جماعت کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئیں گے ۔