سانحہ یوحنا آباد ,لاہور ہائی کورٹ نے ہنگاموں ،مظاہروں میں ملوث 10مسیحی شہریوں کی بازیابی کا حکم دے دیا
لاہور (نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے نشتر کالونی پولیس کو سانحہ یوحنا آباد میں مبینہ طور پر ملوث 10مسیحی شہریوں کو بازیاب کرا کے آج 26مارچ کوعدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔مسٹر جسٹس محمود مقبول باجوہ نے یہ حکم مسیحی رہنما ایم اے جوزف فرانسز کی درخواست پر جاری کیا، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نشتر کالونی پولیس نے یوحنا آباد دھماکوں کے رد عمل میں ہنگاموں اور مظاہروں کے الزام میں نذیر، طارق، آصف، ریاض ، نامور، ارشد، اشفاق، سنی، صداقت اور فیصل کو 15مارچ سے حراست میں لے رکھا ہے تا ہم نشتر کالونی پولیس مذکورہ افراد کی حراست سے لا تعلقی کا اظہار کر رہی ہے، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ نذیر سمیت لاپتہ دس افراد کا یوحنا آباد دھماکوں کے بعد ہونے والے ہنگاموں اور شہریوں کے قتل کوئی تعلق نہیں اور پولیس نے بلا وجہ مذکورہ افراد کو زیر حراست رکھا ہواہے ،مذکورہ ا فراد کو بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے، سماعت کے بعد عدالت نے ایس ایچ او نشتر کالونی کو سانحہ یوحنا آباد میں مبینہ طور پر ملوث دس مسیحی شہریوں کو بازیاب کرا کے آج 26مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔