وفاقی اور پنجاب کو سندھ میں پانی کے بحران کا ذمہ دارٹھہرانا درست نہیں: لاہور چیمبر
لاہور(کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالباسط نے سندھ میں پانی کے بحران کا ذمہ دار وفاق اور پنجاب کو ٹھہرانے کے بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں پانی کے بحران کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو کالاباغ ڈیم جیسے اہم آبی ذخیرے کی تعمیر کی مخالفت کررہے ہیں۔ کالاباغ جیسا اہم ڈیم نہ بننے دینا اور پانی کے بحران کا ذمہ دار وفاق و پنجاب کو ٹھہرا دینا صوبائی منافرت پیدا کرے گا۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ منگلا اور تربیلا ڈیم کو خالی کردینے کا بیان غیرمنطقی ہے کیونکہ ان دونوں ڈیموں میں پانی کی کمی بارشیں نہ ہونے اور گلیشیئرز پگھلنے میں تاخیر کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر پہلے ہی اس خدشے کی نشاندہی کرچکا ہے پانی کا بحران پنجاب اور سندھ کے زرعی شعبے کو بْری طرح متاثر کرے گا ، چونکہ منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں واضح کمی ہوئی ہے لہذا کالاباغ ڈیم تعمیر کرنا ضروری ہے لیکن بدقسمتی سے سندھ میں پانی کے بحران کی ذمہ داری وفاق اور پنجاب پر عائد کرنے والے ہی اس اہم آبی منصوبے کی مخالفت کررہے ہیں جو سندھ سمیت ملک بھر میں پانی کی قلت کو دور کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ الزام تراشی کرکے صوبائی منافرت کو ہوا دینے کے بجائے بہتر یہ ہوگا کہ تمام طبقات ہائے فکر مل کر کالاباغ ڈیم جلد تعمیر کرنے کی آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ اٹھائے گئے اور کالاباغ ڈیم سمیت بڑے ڈیموں کی تعمیر شروع نہ کی گئی تو ملک صحرا بن جائے گاجبکہ توانائی کا بھی سنگین بحران پیدا ہوگا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر فوری طور پر شروع کرے جس سے خشک سالی اور تباہ کن سیلاب دونوں کی روک تھام میں مدد ملے گی۔