عزیز بھٹی شہید ٹیچنک ہسپتال کی ڈاکٹر شگفتہ کو اس کے خاوند نے زہر دیکر ہلاک کر دیا

عزیز بھٹی شہید ٹیچنک ہسپتال کی ڈاکٹر شگفتہ کو اس کے خاوند نے زہر دیکر ہلاک کر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گجرات(بیورورپورٹ)عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال کی گائناکالوجسٹ ڈاکٹر شگفتہ کو اسکے خاوندنے ناشتے میں زہر دیدیا جسے تشویشناک حالت میں اسی کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوشش کے باوجود وہ جاں بحق ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق لیڈی ڈاکٹر شگفتہ جو کنگ ایڈور میڈیکل کالج کی گولڈ میڈلسٹ تھی کی شادی میانوالی کے رہائشی احسن رشید کے ساتھ 6سال قبل ہوئی جس کے بطن سے دو بیٹے پیدا ہوئے بڑے بیٹے کا نام ذوالقرنین عمر 6سال اور حمزہ عمر 2سال ہیں اور وہ 18ویں گریڈ کی میڈیکل آفیسر تھی اپنے خاوند کے ہمراہ ایک جوتا ساز فیکٹری کی کالونی میں رہتی تھی اور میاں بیوی کے درمیان اکثر جھگڑا ہوتا تھا اسکاخاوند احسن رشید اکثر اوقات اسے نصف شب کے قریب گھر سے نکال دیتا تھا اور وہ اپنی کسی ساتھی لیڈی ڈاکٹر کے گھر جا کر رات گزارتی تھانہ سول لائن میں لیڈی ڈاکٹر شگفتہ کے والد کی طرف سے قتل کا مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے جس میں اسکے والد جو اٹامک انرجی کمیشن کے آفیسر ہیں نے مقدمہ درج کراتے ہوئے کہا ہے کہ اسکی بیٹی کی شادی احسن رشید کے ساتھ ہوئی جس کے بطن سے دو بچے ہیں شادی کے کچھ عرصہ بعد ہی اسکے خاوند نے اسے زدو کوب کرنا شروع کر دیا اور اکثر اسے گالیاں اور بد چلنی کا الزام لگا کر گھر سے نکال دیتا تھا گزشتہ روز علی الصبح اس نے اپنے بھائی حسن رشید کے ساتھ مشاورت کر کے اسکی بیٹی شگفتہ کو ناشتہ میں زہر دیکر ہلاک کر دیا ہے جس پر پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسکی بیٹی شگفتہ نے اپنے بھائی توصیف کو ٹیکسلا میں فون کیا اور کہا کہ وہ ڈیوٹی پر جانے کیلئے تیار ہو رہی تھی کہ اسکے خاوند احسن رشید نے اسکے کھانے میں کوئی زہریلی چیز ملا دی ہے کھانے کھاتے ہی اسے خون کی الٹیاں شروع ہو گئی ہیں لہذا فوری طور پر گجرات پہنچ جاؤ شگفتہ کے والدین اور بھائی ٹیلی فون کال کے بعد گجرات کیلئے روانہ ہو گئے عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال پہنچے تو ڈاکٹروں کی ٹیم آئی سی یو میں اسکی جان بچانے کی سر توڑ کوشش کرتی رہی مگر وہ جانبر نہ ہوئی اور ہلاک ہو گئی ہلاکت کی خبر ضلع گجرات کے ڈاکٹروں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ٹیچنگ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ہڑتال کر دی جبکہ ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹرز پوسٹ مارٹم کمرہ کے باہر زارو قطار روتی ہوئی نظر آئیں پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر مقصود زاہد بھی موقع پر پہنچ گئے اور وارننگ دی کہ اگر پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار نہ کیا تو زبردست احتجاج کیا جائے گا ان کی وارننگ کے بعد تھانہ سول لائن پولیس نے نہ صرف مقدمہ درج کیا بلکہ ملزم احسن رشید کو بھی گرفتار کر لیا لیڈی ڈاکٹر شگفتہ کی والدہ ‘ بہنیں اور بھائی جو عزیز بھٹی شہید ہسپتال میں ماتم کر رہے تھے نے بتایا کہ ملزم مقتولہ کے دو بیٹے بھی لیکر فرار ہو چکا ہے اور اکثر انکی بیٹی جو ایک لاکھ روپے سے زائد تنخواہ حاصل کرتی تھی اپنے خرچہ جات پورے کرنے کیلئے گھر سے پیسے منگوایا کرتی تھی احسن رشید ایک ظالم انسان ہے مگر اسکے باوجود اسکی بیٹی اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے گزارا کرتی رہی مقتولہ کی والدہ ‘ والد اور بھائیوں کے علاوہ ڈاکٹروں نے بتایا کہ مقتولہ کچھ دنوں سے ذہنی اذیت کا شکار تھی اور اپنی ساتھی لیڈی ڈاکٹروں سے اسکا اکثر ذکر کیا کرتی کہ اسکا خاوند اسے بہت زیادہ مارتا پیٹتا ہے رات کو نصف شب کے قریب گھر سے نکال دیتا ہے کئی بار اس نے اسے ہلاک کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔واقعہ کی خبر سنتے ہی گجرات کے گردونواح کے ڈاکٹرز ‘ پیرا میڈیکل سٹاف بھی عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال میں جمع ہونا شروع ہو گئے مقتولہ کے لواحقین کے علاوہ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور اسے فوری سزا دی جائے علاوہ ازیں تھانہ سول لائن کی چوکی جٹووکل کے انچارج ریاض بوسال نے ملزم احسن رشید کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا ہے جبکہ اسکا بھائی حسن رشید موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ہے مقتولہ کی نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے سپرد کر دی گئی ہے ۔